پہلے نیوکلیئر فورس کے سربراہ کا قتل، پھر ڈرون حملے نے نائن الیون کی یاد تازہ کردی! یوکرین پیوٹن کو چوٹ دے رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین نے روسی شہر قازان میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بناتے ہوئے آٹھ ڈرون حملے کیے ہیں ولادیمیر پوتن نے جب 24 فروری 2022 کو یوکرین میں روسی فوج کے خصوصی فوجی آپریشن کا اعلان کیا تو انہوں نے سوچا بھی نہیں ہو گا کہ 35 ملین کی آبادی والے ملک کو شکست دینا ان کے لیے اتنا بڑا چیلنج ہو گا۔ دو ماہ بعد روس یوکرائن جنگ کے تین سال مکمل ہو جائیں گے۔ لیکن روس ابھی تک یوکرین کو شکست دینے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ اس کے برعکس یوکرین ولادیمیر زیلینسکی کی قیادت میں پوتن اور ان کے ملک کو ہر روز نئے زخم دے رہا ہے، چوٹ میں چوٹ کا اضافہ کر رہا ہے۔ تازہ ترین معاملہ قازان شہر کا ہے جہاں یوکرین نے نائن الیون کی طرح رہائشی عمارتوں پر قاتل ڈرون سے کم از کم آٹھ حملے کیے جس سے روس کا فضائی دفاعی نظام بے نقاب ہو گیا ہے۔
دریں اثناء روس کی دفاعی وزارت کے بیان کے مطابق، ’ایک یوکرینی ڈرون کو ناکام بنایا گیا ہے۔” حملے کے بعد، ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی جس میں ایک ڈرون عمارت سے ٹکراتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔ اس واقعے کے بعد روس نے اپنی سرحدوں پر حفاظتی اقدامات بڑھا دیے ہیں اور مزید نگرانی چوکیوں کی تنصیب کا اعلان کیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حملوں سے نمٹا جا سکے۔
دوسری جانب، یوکرین کی فوجی خفیہ سروس نے بیان دیا ہے کہ روس کے خلاف لڑائی کے لیے روس نے شمالی کوریا سے بھی فوجی دستے بھیجے ہیں۔ یہ خبریں اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ شمالی کوریا کی فوج کو اس جنگ میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یوکرین کی دفاعی خفیہ ایجنسی (ڈی آئی یو) نے منگل کو اپنی ویب سائٹ پر اعلان کیا کہ امریکہ نے پہلی بار اس بات کی تصدیق کی ہے کہ روسی فوج کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔