سنبھل،:ہم ابھی ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کرنے پہنچے تھے، جامع مسجد کا دوبارہ سروے کیا جائے گا۔ فوٹو اور ویڈیو فائلوں کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد وہ سروے کے لیے جائیں گے۔ یہ بات کورٹ کمشنر رمیش سنگھ راگھو ایڈوکیٹ نے بتائی
انہوں نے کہا کہ منگل کو سول جج سینئر ڈویژن آدتیہ کمار سنگھ کی چندوسی کی ضلع عدالت میں جامع مسجد کو ہری ہر مندر ہونے کے حوالے سے ایک مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں کورٹ کمشنر کی ذمہ داری دی ہے۔ منگل کو ہی مسجد پہنچنے کے بعد تقریباً دو گھنٹے تک ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کی گئی۔ اس کی فائل تیار کی جا رہی ہے۔ باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے بعد ہم دوبارہ سروے کرنے جائیں گے۔ عدالت نے 29 نومبر کو رپورٹ طلب کی ہے۔
سنبھل میں جامع مسجد کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پوسٹس وائرل ہو رہی ہیں۔ اس میں ہندو اور مسلم فریق کے لوگ اپنے اپنے انداز میں ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔ کچھ قابل اعتراض پوسٹس بھی وائرل کی گئی ہیں۔ اس معاملے میں کوتوالی پولیس نے امن میں خلل ڈالنے پر دو لوگوں کا چالان جاری کیا ہے۔
ایس پی کرشنا کمار وشنوئی نے بتایا کہ بریلی سرائے کے رہائشی بلال نے یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل کی تھی۔ جس میں نماز جمعہ کے وقت جامع مسجد پہنچنے کی کال دی گئی۔ نوجوان کو گرفتار کر کے امن خراب کرنے کے شبہ میں کارروائی کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر طرح طرح کی پوسٹیں وائرل کرنے والوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ایس پی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مکمل مانیٹرنگ ہے۔ اگر کسی نے کوئی قابل اعتراض پوسٹ وائرل کی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
••ضلع میں دفعہ 163 نافذ،
جامع مسجد کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد انتظامیہ نے چوکسی بڑھا دی ہے۔ ڈی ایم نے ضلع میں بھارت نیائے سہنتا (بی این ایس) کی دفعہ 163 کو نافذ کیا ہے۔ اس دفعہ کے تحت پانچ آدمی بھی جمع نہیں ہو سکتے۔ دھرنا یا مظاہرہ نہیں کیا جا سکتا۔ خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی یقینی ہے۔ ڈی ایم نے کہا کہ دفعہ 163 کو سختی سے نافذ کیا جائے گا۔ خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی۔