ممبئ( ایجنسی)
نہرو سائنس سنٹر ورلی ممبئی میں میٹالینز انٹرنیشنل سمپوزیم کا افتتاح مہاراشٹر کے عزت مآب گورنر ایس بی ایس کوشیاری کے پیغام کے ساتھ کیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل( ر) کینٹکر مہاراشٹر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر نے بطور مہمان خصوصی اپنی تقریر میں چیلنجوں کا خاکہ پیش کیا اور بین الاقوامی سائنسی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس موقع پر اٹھ کھڑے ہوں تاکہ موسمیاتی تبدیلی اور وبا کے چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے
۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے خصوصی خطاب کیا جبکہ جیکسن سٹیٹ یونیورسٹی امریکہ کے پروفیسر پال اور نیشنل سائنس کمیونیکیٹر ایسوسی ایشن کے چیئرمین پروفیسر جےرمن نے پر اثر خطاب کیا۔ اور اپنے دہائیوں کے تجربات کو شیئر کیا۔ انڈین ایسوسی ایشن آف ایم آر کی نائب صدر اور دو روزہ سمپوزیم کی چیئرپرسن ڈاکٹر سنالی کھنہ نے تمام براعظموں اور ٹائم زونز کے معزز مہمانوں اور مندوبین کا پرتپاک خیرمقدم کیا پروفیسر کھنہ نے اس بات پر زور دیا کہ کورونا وائرس کے بارے میں معلومات کی کمی اور علاج کے پروٹوکول کی عدم موجودگی کے باوجود میڈیکل برادری نے صورتحال کو مہارت سے سنبھالا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پابندیوں کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے کانفرنس کو ڈیجیٹل موڈ میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے عالمی سطح پر جلتے ہوئے موضوعات پر 45 سائنسی تحقیقی مقالے پیش کرنے پر شرکاء کی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کی سفارشات پر ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیوں میں کثیر الضابطہ تحقیقی یونٹس قائم کیے جارہے ہیں ۔