نئی دہلی:انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پیر کی رات دیر گئے دہلی ایئرپورٹ پر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی کو گرفتار کر لیا۔ یہ گرفتاری ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) سے منسلک مبینہ منی لانڈرنگ سرگرمیوں کی جاری تحقیقات کا حصہ ہے۔ای ڈی کے ذرائع کے مطابق، فیضی کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب ایک مکمل جانچ میں مبینہ مالی لین دین کا انکشاف ہوا جو منی لانڈرنگ مخالف قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائی ان تنظیموں سے وابستہ مالیاتی نیٹ ورکس کو ختم کرنے کی ایک بڑی کوشش کا حصہ ہے جن پر غیر قانونی اور انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ فیضی کی گرفتاری سے چند دن پہلے، ایس ڈی پی آئی نے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کے لیے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر وقف تحفظ ریلیاں اور اجتماعی کانفرنسیں منعقد کی گئیں، اس بل کو ناقدین نے غیر آئینی قرار دیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی نے "وقف کا تحفظ، معاشرے کی حفاظت” کے نعرے کے تحت ان مظاہروں کی قیادت کی۔ کولم (جنوبی کیرالہ) اور ملاپورم (شمالی کیرالہ) میں بڑے مظاہرے ہوئے، جن میں پارٹی کے ارکان، حامیوں، خواتین اور بچوں نے بھی بڑے پیمانے پر شرکت کی تھی۔ اسی طرح کی ریلیاں کولکتہ اور مرشد آباد (مغربی بنگال)، جے پور (راجستھان)، نندیال (آندھرا پردیش)، اور مدورائی (تمل ناڈو) میں منعقد کی گئیں۔
قومی، ریاستی اور ضلعی سطح پر ایس ڈی پی آئی قائدین کے علاوہ مختلف مسلم تنظیموں کی اہم شخصیات نے بھی وقف تحفظ کانفرنسوں سے خطاب کیا۔ مقررین نے متفقہ طور پر بل کی مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ آر ایس ایس کی طرف سے آئین کو مجروح کرنے اور مسلم تشخص کو ختم کرنے کی ایک منظم کوشش ہے۔ انہوں نے ملک گیر سطح پر اس کی مخالفت جاری رکھنے کا عزم کیا۔
جہاں ایم کے فیضی کی گرفتاری کی ٹائمنگ نے سوالات اٹھائے ہیں، کیونکہ مسلم پرسنل لا بورڈ کی وقف بل کے خلاف تحریک بڑے پیمانے پر شروع ہونے والی ہے جس میں دھرنے،گرفتاریاں ،مئاہرے جیسے پروگرام شامل ہیں ـانے والی 13مارچ کو جنتر منتر پر دھرنا دیا جائے گا ان پروگراموں میں ذرائع کے مطابق ایس ڈی پی آئی بھی سرگرم رول ادا کرے گی بہر حال حکام نے اسے سرکاری طور پر وقف ترمیمی بل کے خلاف مظاہروں سے نہیں جوڑا ہے۔