وزیر اعظم کی خصوصی اسکالرشپ اسکیم (PMSSS) کے تحت کرناٹک میں زیر تعلیم جموں و کشمیر کے طلباء کے ایک گروپ نے کالج انتظامیہ کی جانب سے داڑھی منڈوانے یا تراشنے کی درخواست پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ راجیو گاندھی یونیورسٹی کے ساتھ الحاق شدہ ہولیناراسی پورہ، ہاسن کے گورنمنٹ نرسنگ کالج میں داخلہ لینے والے طلباء کا کہنا ہے کہ کالج ایسے امتیازی گرومنگ کے معیارات کو نافذ کر رہا ہے جو ان کے ثقافتی اور مذہبی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (جے کے ایس اے) کو جمع کرائے گئے ایک خط میں، طلباء نے کہا کہ کالج نے دھمکی دی ہے کہ وہ انہیں طبی سرگرمیوں سے غیر حاضر قرار دے گا جب تک کہ وہ گرومنگ رولز کی تعمیل نہیں کرتے۔ طلباء کا خیال ہے کہ پالیسی من مانی اور ثقافتی طور پر غیر حساس ہے، جو ممکنہ طور پر مزید امتیازی سلوک کا باعث بنتی ہے، خاص طور پر داخلی جائزوں اور عملی امتحانات کے دوران۔”ہم امید کرتے ہیں کہ یہ معاملہ کالج انتظامیہ کے مزید دباؤ یا تعزیری کارروائی کے بغیر حل ہو جائے گا،” طلباء نے JKSA سے اپنی طرف سے وکالت کرنے کو کہا۔دریں اثنا کالج کے پرنسپل چندر شیکھر ہڈاپاڈ نے ہدایات کوما اعتراف کیا لیکن واضح کیا کہ کالج نے طلباء سے صرف اپنی داڑھی تراشنے کے لیے کہا ہے، مکمل طور پر منڈوانے کے لیے نہیں۔ ہڈاپاڈ نے کہا کہ "صاف اور پیشہ ورانہ ظاہری شکل کو برقرار رکھنا ضروری ہے، خاص طور پر نرسنگ جیسے شعبے میں جہاں نظم و ضبط ضروری ہے۔” انہوں نے وضاحت کی کہ کالج نے پیشہ ورانہ ماحول کے لیے بنیادی گرومنگ کے معیارات پر زور دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ طلباء کی حاضری کے مسائل تھے اور وہ طبی سرگرمیوں کے لیے بے قاعدہ تھے۔کالج میں فی الحال جموں و کشمیر کے 14 طلباء ہیں۔ اس مسئلے کے جواب میں جے کے ایس اے نے کرناٹک اور جموں و کشمیر دونوں کے وزرائے اعلیٰ کو خط لکھا ہے۔