لکھنؤ :(ایجنسی)
اترپردیش اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کی شکست کے بعد ایک بار پھر اکھلیش یادو اور شیو پال یادو کے درمیان رسہ کشی دیکھنے کو ملی رہی ہے۔ معلومات کے مطابق، پرگتی شیل سماج وادی پارٹی (پی ایس پی) کے صدر شیو پال یادو 28 مارچ (آج) لکھنؤ میں ایس پی اتحاد کے ایم ایل ایز کی مجوزہ میٹنگ میں نہ بلائے جانے سے ناراض ہوکر دہلی پہنچ گئے ہیں۔
جب شیو پال کو 26 مارچ کو ایس پی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پارٹی کی لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا تو ناراض شیو پال نے صحافیوں سے کہا کہ وہ اب اپنے آبائی ضلع اٹاوہ جا رہے ہیں۔ جہاں اپنے لوگوں میں بیٹھ کر فیصلہ کریں گے اور اس کے بعد درست اعلان کیا جائے گا۔
اتوار کو اٹاوہ میں منعقد ایک تقریب میں شیو پال یادو نے کہا تھا کہ ہمیں ہنومان کے کردار کو یاد رکھنا چاہیے، کیونکہ ان کی وجہ سے ہی بھگوان رام نے لنکا میں جنگ جیتی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہنومان ہی تھے جنہوں نے لکشمن کی جان بچائی تھی۔ بھوان نے بھی مشکل حالات کا سامنا کیا ہے لیکن آخر کار سچائی کی ہی فتح ہوتی ہے۔
انتخابات کے لیےمتحد ہوئے تھے اکھلیش-شیوپال
بتادیں کہ اسمبلی انتخابات کے دوران پرگتی شیل سماج وادی پارٹی (پی ایس پی) کے صدر شیو پال یادو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اتر پردیش کے اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے اپنے بھتیجے اکھلیش کے ساتھ کھڑے تھے۔ اسمبلی انتخابات میں شیو پال نے اپنی روایتی سیٹ جسونت نگر اسمبلی سے ایس پی کے انتخابی نشان ’سائیکل‘ پر الیکشن لڑا تھا، لیکن جب اسمبلی انتخابات کے نتائج ایس پی اتحاد کے حق میں نہیں آئے۔
شیو پال-اکھلیش کے درمیان اختلاف 2017 میں شروع ہوا تھا
قابل ذکر ہے کہ 2017 کے اسمبلی انتخابات سے قبل سماج وادی پارٹی میں اختلاف شروع ہوگیا تھا اور پارٹی صدر اکھلیش یادو نے شیو پال سنگھ کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ اس کے بعد شیو پال سنگھ یادو نے پرگتی شیل سماج وادی پارٹی بنائی تھی۔