مغربی ہمالیائی ریاستوں جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں چوٹیوں پر شدید برف باری ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے ان ریاستوں کے ساتھ ساتھ دیگر قریبی میدانی ریاستوں میں بھی سردی بڑھ گئی ہے۔ مغربی ڈسٹربنس اور مشرقی ہواؤں کی وجہ سے شمال مغربی ہندوستان میں 10-12 جنوری کے درمیان بارش کا امکان ہے۔ اس دوران کم سے کم درجہ حرارت میں بھی 2 سے 4 ڈگری کی کمی ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پنجاب میں سموگ کے حوالے سے اگلے تین روز کے لیے اورنج الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
ادھر اترپردیش میں جاری شدید سردی اور دھند کے درمیان بارش بھی بھی ہوگئی ہے۔ پیر کو میرٹھ، باغپت، شاملی، غازی آباد، ہاپوڑ، علی گڑھ، متھرا میں کچھ مقامات پر اولے کے ساتھ بوندا باندی ہوئی۔فتح پور ریاست میں سب سے سرد تھا جہاں کم از کم درجہ حرارت 6.2 ڈگری سیلسیس تھا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں سردی کی وجہ سے 11 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ان میں سے تین مہوبا سے ہیں، ایک چترکوٹ اور بندہ سے ہے۔ کانپور دیہات میں دو اور کانپور شہر میں تین لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ بریلی میں بھی سڑک کنارے سوئے ہوئے ایک شخص کی موت ہو گئی۔دھند کی وجہ سے لکھنؤ، بارہ بنکی، کانپور، ایودھیا، امیٹھی اور اعظم گڑھ میں حد نگاہ صفر ہوگئی۔ بلیا، بہرائچ، چرک، سون بھدرا اور اورائی میں حد نگاہ 50 میٹر سے کم تھی۔ منگل کو محکمہ موسمیات نے 13 اضلاع میں شدید سردی اور 32 اضلاع میں گھنی دھند کا اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ لکھنؤ کے زونل میٹرولوجیکل سینٹر کے سینئر سائنسدان اتل کمار سنگھ کا کہنا ہے کہ ویسٹرن ڈسٹربنس کے اثر سے موسم میں ایک بار پھر تبدیلی کے آثار ہیں۔ منگل سے مغربی-شمالی یوپی کے کچھ حصوں میں بارش کے بعد درجہ حرارت میں کمی آئے گی۔ سخت سردی اور درمیانی سے گھنی دھند کا دورانیہ آئندہ تین سے چار روز تک اسی طرح رہے گا۔