سنبھل 29دسمبر :ایک گانے کا مصرع تھا ،ایک گھر بناؤں گا تیرے گھر کے سامنے اب یہ کچھ یوں ہوگیا ہے ،ایک پولیس چوکی بناؤں گا ترے گھر کےسامنے،تو اب سنبھل کے مسلم علاقوں میں یوگی سرکار پولیس چوکیاں بنانے کے منصوبہ آگے بڑھا رہی ہے چنانچہ شاہی جامع مسجد کے بعد اب ایم پی برق کے گھر کے سامنے پولیس چوکی بنانے کی بات سامنے آئی ہے .خبر میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں تشدد کے بعد پولیس سپر ایکشن موڈ میں ہے۔ اب تک، پولیس تشدد میں ملوث 50 مشتبہ فسادیوں کو سلاخوں کے پیچھے بھیج چکی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے اب سنبھل کے انتہائی حساس علاقوں میں پولس چوکیاں قائم کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔ جامع مسجد کے قریب پولیس چوکی کی تعمیر کا کام ہفتہ کو شروع ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اب اگلی پولس چوکی سماج وادی پارٹی کے ایم پی ضیاء الرحمان کےگھر کے سامنے بنائی جائے گی ہے۔ انتظامیہ نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے پولیس چوکی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پوسٹ کی تعمیر سے پولیس کو علاقے میں امن و امان کی بحالی میں بہت مدد ملے گی۔ کیونکہ کھگو سرائے میں جہاں پولیس چوکی بنانے جا رہی ہے۔ سالوں سے بند بجرنگ بلی کے مندر میں دوبارہ پوجا شروع ہو گئی ہے۔اس کے علاوہ مندر کے سامنے ایک کنواں بھی ملا ہے جو برق کے گھر سے صرف 200 میٹر کے فاصلے پر ہے۔ انتظامیہ پولیس چوکی قائم کرکے ماحول خراب کرنے والوں کو سخت پیغام دینا چاہتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کا بنیادی کام علاقے میں امن و امان کو بحال کرنا ہے۔ دوسرا بجلی چوری کے واقعات کو روکنا ہے۔ تیسرا کام سرکاری محکمے کے ملازمین کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
پولس چوکی کا نام ‘ستیہ ورت’
رکھا ہے یہ پولیس چوکی جامع مسجد کے سامنے گراؤنڈ میں بنائی جا رہی ہے۔ اس پولیس چوکی کا نام ‘ستیہ ورت پولیس چوکی’ رکھا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ستیہ یگ میں سنبھل کو ستیہ ورت نگر کے نام سے جانا جاتا تھا۔ قدیم کتابوں میں سنبھل کا ذکر صرف ستیہ ورت نگر کے نام سے ملتا ہے۔سنبھل کی جامع مسجد کے نزدیک کوٹگاروی علاقے میں پولیس چوکی بنائی جا رہی ہے۔ پولیس چوکی 1100 مربع گز اراضی پر تعمیر کی جا رہی ہے۔ سنبھل کا یہ علاقہ انتہائی حساس علاقوں کی فہرست میں شمار ہوتا ہے۔ انتظامیہ نے اب یہاں پولیس چوکی قائم کرکے علاقے کو انتہائی حساسیت کے زمرے سے نکالنے کی کوشش شروع کردی ہے۔ (انڈیا ٹی وی جے ان ہٹ کے ساتھ)