گوتم اڈانی پر امریکہ میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ہندوستان میں ایک بڑا پاور پروجیکٹ حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی حکام کو 250 ملین ڈالر یعنی تقریباً 2000 کروڑ روپے کی رشوت دینے کا منصوبہ بنایا تھا۔ تاہم اڈانی گروپ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے سے قانونی طور پر نمٹا جائے گا۔ رائٹرز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی کے لیے امریکہ میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔ یہ اس وقت ہوا جب بدھ، 20 نومبر کو نیویارک میں ایک گرینڈ جیوری نے اڈانی اور سات دیگر پر رشوت ستانی کی اسکیم کا الزام عائد کیا۔
تو سوال یہ ہے کہ گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی کے لیے امریکہ میں جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کا کیا مطلب ہے؟ امریکہ میں ایک کیس میں سزا کا فیصلہ کرنے کا عمل کیا ہے اور اڈانی کے سامنے اب کیا راستہ ہے؟
گوتم اڈانی کیس میں ٹرائل کو سمجھنے سے پہلے آئیے یہ بتائیں کہ وہاں ٹرائل چلانے کا طریقہ کیا ہے۔ اگر ایجنسیوں کو کسی بھی شخص کے خلاف شکایت موصول ہوتی ہے تو اس کی تحقیقات پولیس اور ایف بی آئی جیسی ایجنسیاں کرتی ہیں۔ وہ ثبوت جمع کرتی ہیں۔
مبینہ جرم کی تفتیش کے بعد پولیس ثبوت سرکاری وکیل کے حوالے کر دیتی ہے۔ اگر پراسیکیوٹر کا خیال ہے کہ سنگین جرم کا ارتکاب ہوا ہے، تو وہ ایک گرینڈ جیوری کا انتخاب شروع کر سکتی ہے۔ایک گرینڈ جیوری ایک پینل ہے۔ یہ عدالت کے دائرہ اختیار میں رہنے والے شہریوں سے بے ترتیب طور پر منتخب کیے گئے لوگوں پر مشتمل ہے۔ یہ پینل کیس کی سماعت کر سکتا ہے۔ اس میں نیویارک سٹیٹ سے 23 تک لوگ شامل ہو سکتے ہیں،اور ثبوت سننے کے لیے کم از کم 16 ججز موجود ہوں۔
‘دی انڈین ایکسپریس’ کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام اہم ہے، کیونکہ نیو یارک اسٹیٹ کے لیے سرکاری گرینڈ جیوری ہینڈ بک کے مطابق، کسی شخص کے خلاف نیویارک اسٹیٹ میں مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا جب تک کہ اس شخص پر گرینڈ جیوری کی طرف سے فرد جرم عائد نہ کی جائے۔ نیویارک ریاست میں ہی اڈانی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف الزامات لگائے گئے ہیں۔ ایک گرینڈ جیوری ٹرائل جیوری سے مختلف ہے۔ عظیم جیوری کا مقصد کسی ملزم کی بے گناہی یا جرم کا تعین کرنا نہیں ہے۔ ٹرائل جیوری کو یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ آیا کوئی شخص معقول شک سے بالاتر مجرم ہے۔مجرمانہ ٹرائل کے عمل میں ایک اضافی قدم کے طور پر، گرینڈ جیوری کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ آیا ریکارڈ پر موجود ثبوت مقدمے کی ضمانت دینے کے لیے کافی ہیں یا نہیں ہیں۔
••اڈانی کیس میں اب کیا ہوگا؟
رائٹرز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی کی گرفتاری کے وارنٹ گرینڈ جیوری کی طرف سے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد جاری کیے گئے تھے۔ فرد جرم عائد ہونے کے بعد اب مزید کارروائی شروع ہو سکتی ہے۔ جج الزامات کی وضاحت کرے گا اور فیصلہ کرے گا کہ آیا ملزمان کو ضمانت دی جانی چاہیے۔ ملزم فیصلہ کرے گا کہ آیا الزامات کے جواب میں جرم قبول کرنا ہے یا بے گناہ ہیں ۔ اگر وہ قصوروار نہ ہونے کی استدعا کرتے ہیں، تو مقدمہ جیوری کے مقدمے میں آگے بڑھے گا۔روئٹرز کے مطابق استغاثہ مبینہ طور پر گرفتاری کے وارنٹ کو غیر ملکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔