حزب اللّٰہ کے سربراہ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ شام کو خطرناک توسیع پسند دشمن کا سامنا ہے اور شام میں گولان پہاڑیوں کے بفرزون پر اسرائیلی فوج کا قبضہ اس کا ثبوت ہے۔نعیم قاسم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امید ہے شام کے نئے حکمران بھی اسرائیل کو دشمن ہی تسلیم کریں گے اور اسرائیل سے معمول کے تعلقات نہیں بنائیں گے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد حزب اللّٰہ کا شام سے عسکری سپلائی کا راستہ ختم ہوچکا ہے جلد نیا راستہ تلاش کریں گے۔۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شام کے حالات کو مستحکم کرنے تک شامی باغیوں کے بارے میں رائے قائم نہیں کرسکتے، امید ہے نئی شامی حکومت تمام فورسز اور جماعتوں کو حکومت میں شامل کرے گی _ نعیم قاسم نے کہا کہ حزب اللہ نے تحریک مزاحمت کے خلاف دشمن کے عزائم کو ناکام بنادیا اورآباد کاروں کو بھاگنے سے پر مجبور کردیا۔انہوں نے کہا کہ ہم دشمن کے سامنے ہرگز جھکنے والے نہیں ہیں اور نا ہی ہم ہتھیار ڈالیں گے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے صیہونی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کی درجنوں بار خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے معاہدے پر عملدرآمد کی خاطر اسرائیل کی جانب سے کی جانے والے خلاف ورزیوں پر صبر کیا ہے اور متعلقہ حکام کو چاہیے کہ وہ اس بارے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ انہوں نے شام کے حالیہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ شام میں نئی حکومت کے قیام میں تمام فریقوں کو شامل کیا جائے گا۔شیخ نعیم قاسم نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہمیں یقین کے شام کے واقعات کا لبنان پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ شامی عوام کی مرضی کے مطابق اس ملک میں امن و استحکام پیدا ہوگا۔