اسرائیلی فوج ایک بار پھر شام کے جنوب میں قنیطرہ کے دیہی علاقے میں واقع شہر البعث میں داخل ہو گئی ہے۔ اس سے قبل وہ شام کے جنوبی حصے میں کئی قصبوں پر قبضہ کر چکی ہے۔با خبر ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے تلاشی کے بہانے سرکاری دفاتر سے ملازمین کو باہر نکال دیاگذشتہ بدھ کے روز سویسہ قصبے میں ایک مظاہرے پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے پانچ شامی شہری زخمی ہو گئے تھے۔اسرائیلی سرحد کے نزدیک واقع شامی دیہات میں مقامی باشندوں نے مظاہرے کئے، مظاہرین نے اپنے علاقوں پر اسرائیلی فوج کے قبضے کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔اسرائیلی ذمے داران یہ باور کرا چکے ہیں کہ مذکورہ دیہات پر قبضہ ایک برس سے زیادہ طویل ہو سکتا ہے۔واضح رہے کہ 8 دسمبر کو شام میں حکومت کی تبدیلی کے بعد اسرائیلی فوج نے گولان کی پہاڑیوں میں واقع بفرزون میں پوزیشنیں سنبھال لی تھیں۔ یہ بفرزون 1974 سے اسرائیل اور شام کے زیر کنٹرول علاقوں کو الگ کرتا ہے۔اس تمام صورت حال پر ترکی خاموش ہےاسے صرف کرد باغیوں کی فکر ہے کہ ان کا سر کس طرح کچلا جائے