فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی نمازِ جنازہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ادا کردی گئی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی نمازِ جنازہ پڑھائی جس میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
جنازے کے شرکاء نے اسماعیل ہنیہ کی تصاویر اور فلسطین کے جھنڈے بھی اٹھائے ہوئے تھے۔اسماعیل ہنیہ کو کل قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
وہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران گئے تھے۔حماس کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ تہران میں اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ شہید ہوئے، حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا ہے۔
دریں اثنا ان کے بیٹے عبدالسلام ہنیہ کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں والد کے انتقال کی خبر ملی، شکر ہے اللہ کا کہ میرے والد کا خاتمہ شہادت پر ہوا۔غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص جو جہاد کے راستے پر چلتا ہے، اس کا انجام شہادت ہوتا ہے یا پھر وہ غازی ہوتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے فلسطینی عوام کے لیے بے حد خدمات انجام دیں، اللہ کی رضا سے میرے والد کو شہادت نصیب ہوئی۔
انہوں نے والد کے قاتلوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم چاہے کتنے ہی رہنماؤں کا قتل کر دو، تم فلسطینی عوام کی جدوجہد کو نہیں روک سکتے اور نہ ہی ہمارے انقلاب کو روک سکتے ہو۔