نئی دہلی :(ایجنسی )
بی جے پی کو عرب ممالک کے دباؤ کے سامنے جھکنا پڑا اور اتوار کو اس نے اپنی ترجمان نوپور شرما کے بیان سے خود کو الگ کرلیا۔ نوپور نے غلط حقائق پیش کیے اور پیغمبر اسلام حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی کی۔ نوپور کے خلاف ملک میں کئی مقامات پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مسلمان جگہ جگہ احتجاج کر رہے ہیں۔ کانپور میں تشدد ہوا ہے۔ لیکن بی جے پی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ملک میں کئی مقامات پر کشیدگی ہے، بیرون ملک ہندوستان کی شبیہ داغدار ہوئی ہے۔ عرب ممالک میں بھارتی اشیاء کے بائیکاٹ کی دھمکی دی گئی تھی ۔
ستیہ ہندی ڈاٹ کام کے مطابق نوپور شرما کو ان کے تبصرے کو لے کر مہاراشٹر میں کئی پولیس معاملے میں بھی نامزد کیاگیاہے۔ حالانکہ نوپور اب صفائی دے رہی ہیں کہ انہوں نے کوئی غلط تبصرہ نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیاہے کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکی مل رہی ہے ۔
بی جے پی کی یہ وضاحت اس دن سامنے آئی جب عرب ممالک میں اس ریمارکس کے خلاف غصے کی لہر دوڑ گئی اور ہندوستان کی حکمراں جماعت کے ایک اور ترجمان کی جانب سے اب حذف شدہ ٹویٹ سوشل میڈیا پر ٹرینڈنگ ہیش ٹیگز کے ساتھ پھیل گئی اور ہندوستانی اشیاء کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیاگیا۔