یوپی سرکار لگتا ہے سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق کے پیچھے ہڑگئی ہے ـکئی ایف آئی آر کے بعد اب پر بجلی محکمہ نے ایک کروڑ 91 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ایم پی برق پر بجلی چوری کا الزام ہے، محکمہ بجلی نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ اتنا ہی نہیں برق کے گھر کی بجلی بھی کاٹ دی گئی ہے۔ ایم پی کے گھر میں مبینہ طور پر زیرو میٹر ریڈنگ کے بعد انتظامیہ حرکت میں ہے۔ محکمہ بجلی کی جانب سے انہیں نوٹس بھیجا جائے گا، اگر نوٹس کے مطابق رقم جمع نہیں کرائی گئی تو محکمہ کی جانب سے ایک آر سی جاری کی جائے گی۔ اس کی تصدیق ایس ڈی او سنتوش ترپاٹھی نے کی ہے۔علم میں رہے کہ سنبھل میں جمعرات کی صبح بجلی محکمہ کی ٹیم بھاری پولس فورس کے ساتھ ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن برق کے گھر پہنچی تھی اور جانچ کی۔ یہ کارروائی بجلی اور نئے سمارٹ میٹر کی ریڈنگ چیک کرنے کے لیے کی گئی۔ ان کے کے گھر میں نصب بجلی کے دو میٹروں میں مبینہ چھیڑ چھاڑ کے ثبوت ملے ہیں۔ حال ہی میں محکمہ بجلی برق گھر سے پرانے میٹر ہٹا کر انہیں سیل کر دیا تھا اور جانچ کے لیے لیب میں بھیج دیا تھا۔ محکمہ بجلی نے ایس پی ایم پی کے خلاف بجلی چوری کا مقدمہ درج کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے ساتھیوں پر محکمہ کے اہلکاروں کو دھمکیاں دینے کا بھی الزام ہے۔ اس دھمکی کے سلسلے میں برق کے والد مولانا مملوک الرحمن برق کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے افسروں کو دیکھ لینے کی دھمکی دی تھی یہ بات بھی نوٹ کرنے کی ہے کہ ان کے گھر سولر بھی لگے ہیں جس کا ویڈیو کل وائرل ہوا تھا ،جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بجلی جوری کا الزام سراسر بے بنیاد ہے برق ان دنوں پارلیمنٹ کی کارروائی میں شریک ہیں ـ بہرحال ان دنوں پروپیگنڈہ پر مبنی یکطرفہ رپورٹنگ سے صورتحال بہت واضح نہیں ہے