اسلام آباد-10 جنوری ۔عالمی پارلیمانی ادارہ انٹر پارلیمانی یونین (آئی پی یو) جمہوری حکمرانی، احتساب اور اپنے ارکان کے درمیان تعاون کے فروغ کے لیے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف کارروائی کا جائزہ لینے کے لیے ایک مبصر پاکستان بھیجے گا.
رپورٹ کے مطابق عمران خان کی قانونی ٹیم کے رکن خالد یوسف چوہدری نے آئی پی یو کے فیصلے کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مبصر 190 ملین پاﺅنڈ کے کیس اور توشہ خانہ سیریز کے مقدمات کی کارروائی دیکھیں گے.وکیل نے دعوی کیا کہ یہ مقدمات قانونی احتساب کے بجائے سیاسی استحصال کی مہم کی مثال ہیں آئی پی یو کے ساتھ بات چیت کا ایک اور مرکزی نقطہ جی ایچ کیو حملہ کیس ہوگا جس میں عمران خان پر 9 مئی کو ٹھوس شواہد یا قابل اعتماد قانونی بنیادوں کے بغیر فرد جرم عائد کی گئی تھی جس سے انصاف کے نظام کی غیر جانبداری پر مزید سوالات اٹھیں گے. خالد یوسف نے کہا کہ آئندہ ہفتوں میں پاکستان کا دورہ کرنے والے آئی پی یو کے مبصر کے پاس اڈیالہ جیل میں عمران خان کی نظربندی کی صورتحال کا جائزہ لینے اور ٹرائل کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کا اختیار ہوگا یہ اس بات کی شفاف تشخیص کو یقینی بنانے میں ایک اہم قدم ہے کہ آیا منصفانہ ٹرائل کے حق جیسے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے یا نہیں