نیویارک:(IRNA) نیویارک میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اکتوبر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت پر صیہونی حکومت کی مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں چار فوجی اہلکار اور ایک شہری شہید ہوا تھا۔ جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق او آئی سی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
57 رکنی بلاک نے اسرائیل کی جانب سے عراق کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی بھی مذمت کی جس میں اس ملک کی فضائی حدود کو استعمال کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ کے خلاف جارحیت کی کارروائی کی گئی۔اس تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور دیگر متاثرہ ممالک کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت، سلامتی اور عوام کے تحفظ کا موروثی حق حاصل ہے۔ او آئی سی نے ایک بار پھر صیہونی حکومت کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ اور لبنان میں جاری جرائم کے ساتھ ساتھ خطے میں اس کی بدنیتی پر مبنی سرگرمیوں کے بارے میں خبردار کیا ہے کہ اس نے کہا کہ علاقائی امن، سلامتی اور استحکام کو خطرہ ہے۔اس تنظیم نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے فوری اور موثر مداخلت کا بھی مطالبہ کیا۔
ناوابستہ تحریک (NAM) سمیت درجنوں ممالک اور متعدد بین الاقوامی تنظیموں اور گروہوں نے صیہونی حکومت کی ایران کے خلاف حالیہ جارحیت کی مذمت کی ہے اور اسلامی جمہوریہ کے عوام اور حکومت کے ساتھ گہری یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ –