پریاگ راج :
اتر پردیش میں گنگا ندی کے کنارے لاشوں کو دفن کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ مذہبی اہمیت رکھنے والے اترپردیش کے پریاگ راج میں ندی کنارے لاشوں کا انبار نظر آرہا ہے۔پریاگ راج میں ملوں تک ریت میں لاشوں کی آخری رسومات ادا کی گئی ہیں۔ سیکڑوں لاشوں کو دفن کیا گیا ہے۔ ابھی یوپی کے اناؤ ضلع میں سیکڑوں لاشوں کے ریت میں دفن کرنے کا معاملہ ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ پریاگ راج میں جو دیکھنے کو ملا اس نے سب کو حیران کردیا ہے۔
پریاگ راج کے فافا مئو علاقے میں گنگا کے کنارے گھاٹ کی صورت حال ایسی ہے کہ جہاں تک نظر جاتی ہے ،بس لاشیں ہی لاش دکھائی دے رہی ہیں ۔ ان لاشوں کو گزشتہ ایک سے دو مہینے کے اندر ہی دفن کیا گیا ہے ۔ اگر ان لاشوں کی گنتی کی جائے تو ان لاشوں کی تعداد کافی زیادہ ہوگی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ لاشوں کی تدفین کے پیچھے کی وجہ یہ ہے کہ آس پاس کے لوگ غریب ہیں۔ ان کے پاس لاش کو جلانے کے لئے بھی پیسے نہیں ہوتے، نہ ہی سرکار ان کی خبر لیتی ہے ۔لاشوں کو جلانے کے لیےلکڑیوں کاانتظام کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے مگر افسران آنکھیں بند کر کے بیٹھے ہیں۔
اگر آپ انتظامی عہدیداروں سے سوال کریں تو ان کے پاس بتانے کے لیے واجب جواب تک نہیں ہے۔آن لائن ہندی ہورٹل ’آج تک‘ کی ٹیم نے جب ڈی ایم بھانو چندر گوسوامی سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں بات کرنے سے ہی منع کردیا۔ نامہ نگار سے انہیں کہاکہ آپ وقت لے کر ملنے نہیں آئے ہیں۔
لاشوں کو دفن کرنے سے روکنے کیلئے ٹیمیں تعینات
ویسے تویوپی کے جن اضلاع میں گنگا میں لاشیں ملنے کے معاملے سامنے آئے تھے ، وہاں سرکار نے واٹر پولیس کی تعیناتی کی ہے۔ ایس ڈی آر ایف کی یہ ٹیمیں لوگوں سے اپیل کررہی ہیں کہ وہ گنگا کے کنارے لاشوں کو نہ دفن کریں، لیکن اس معاملے میں سرکار اور انتظامیہ نے آنکھیں بڑی دیر میں کھولی ہیں۔ گنگا کے ساحل پر لاشوں کے انبار بتا رہا ہے کہ جب بارش کا وقت آئےگا تو یہ سیکڑوں لاشیں گنگا میں بہیں گی اور انتظامیہ کی لاپروائی کی پول کھولیں گی۔
یوپی ڈی جی پی ہیڈکوارٹر نے لاشوں کی فہرست جاری کی
اترپردیش کے ڈی جی پی ہیڈکوارٹر سے گزشتہ پیر کو لاشوں کی فہرست جاری کی گئی تھی۔ اب تک گنگا کنارے سے پولیس کو 39 لاشیں ملی تھیں، وارانسی میں 7، غازی پور میں 15سے 16 ، چندولی میں8 اور بلیا میں 8 لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ ندی میں لاش بہانے سے روکنے کے لیے اناؤ ، بلیا ،غازی پور ، وارانسی ،کانپور اور پریاگ راج میں بھی ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ گنگا میں لاشوں کے پانی میں بہانے اور ندی کنارے دفن کرنے کو لے کر مرکزی سرکار بھی نوٹس لیا ہے ۔
روزنامہ خبریں غیر منافع بخش ادارہ ہے اسے جاری رکھنے کے لیے آپ کی مالی امداد کی ضرورت ہے تعاون کے لیے یہاں کلک کریںروزنامہ خبریں غیر منافع بخش ادارہ ہے اسے جاری رکھنے کے لیے آپ کی مالی امداد کی ضرورت ہے تعاون کے لیے یہاں کلک کریں Support Us Secured by Razorpay