لکھنؤ:
آل انڈیا یونانی طبی کانگریس اُترپردیش (لکھنؤ یونٹ) اور مینائی ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی کے اشتراک سے شاہ مینا درگاہ کیمپس، میڈیکل کالج چوک، لکھنؤ میں ’یونانی اُپچار- جنتا کے دُوار‘ مشن 2025 کے تحت مفت یونانی میڈیکل کیمپ کا کامیابی کے ساتھ انعقاد ہوا۔ کیمپ کی افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے اعزازی سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے کہا کہ طب یونانی میں عوام کا آج بھی مکمل اعتماد برقرار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونانی طریقہ علاج صدیوں سے رائج ہے اور ہر قسم کی بیماریوں کے لیے اس میں علاج موجود ہے، یہاں تک کہ کووڈ-19 میں بھی یونانی پیتھی بہت کامیاب رہی۔
کیمپ کا افتتاح درگاہ شاہ مینا شاہ کے پیرزادہ شیخ راشد مینائی نے فیتہ کاٹ کر کیا۔ انہوں نے کہا کہ طب یونانی سستی اور عوام الناس کے پہنچ کا طریقہ علاج ہے۔ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو اس کے فروغ میں دلچسپی لینی چاہیے اور بی یو ایم ایس ڈاکٹرز بھی اپنے مطب میں یونانی کی مفرد اور مرکب دوائوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ اس سے نہ صرف ان کا ذاتی فائدہ ہوگا بلکہ عوام کو بھی کم خرچ میں اچھا علاج میسر ہوگا۔
کیمپ میں مقبول عام لیڈر محمد خالد (جنرل سکریٹری، انسٹی آف سوشل ہارمنی) نے بھی بطور مہمان ذی وقار شرکت کی اور کہا کہ اس طرح کے کیمپ سے نہ صرف مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ طب یونانی کی مقبولیت بھی بڑھتی ہے اور اس کا فروغ بھی ہوتا ہے۔ اس کیمپ میں آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس اُترپردیش کے سرپرست پروفیسر کشف الدجا کشفی کے علاوہ ڈاکٹر شمیم اختر، ڈاکٹر ظفر پرویز، ڈاکٹر عارف خان، ڈاکٹر مہک باقر، ڈاکٹر اعجاز علی قادری، ڈاکٹر محمد فرقان رضا، ڈاکٹر سعود احمد، ڈاکٹر صادق انصاری، ڈاکٹر عاطف مکرانی، ڈاکٹر صفوان غیاث وغیرہ نے اپنی خدمات پیش کیں۔ کیمپ کی افتتاحی تقریب سے قبل حسب روایت مہمانوں کا استقبال کیا گیا اور تمام مہمانوں اور رضاکاروں کا شکریہ آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس یوتھ ونگ کے قومی جنرل سکریٹری ڈاکٹر اعجاز علی قادری نے ادا کیا۔