کولکاتا:
بہار کے راستے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں سیاسی راہ تلاش کرنے اترے اے آئی ایم آئی ایم سپریمو اسدالدین اویسی کے سارے خواب چکنا چور ہوگئے۔ فرفرہ شریف کے پیر زادہ عباس صدیقی کے جھٹکے کے بعد اویسی کو بنگال میں مسلم ووٹروں کا بھی ساتھ نہیں ملا۔ مسلم ووٹروں نے اویسی سے زیادہ ممتا بنرجی کا ساتھ دیا۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ بنگال کی تمام سیٹوں پر اسدالدین اویسی کے امیدوار کی ضمانت ضبط ہوگئی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کو ایک بھی سیٹ نہیں مل سکی۔
اویسی نے بنگال کی صرف 7 اسمبلی نشستوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر اتھار سیٹ پر مفکر اسلام ، جنگلی سیٹ پر الشوکت زمان ، ساگر ڈیہہ سیٹ پر نور محبوب عالم ، بھرت پور سیٹ پور سجاد حسین ، مالتی پور سیٹ پر مولانا مطیع الرحمٰن ، رتھوہ سیٹ پر سعید الرحمان اور آسنسول سیٹ شمال سیٹ پر دانش عزیز میدان میں اترے تھے۔
اسد الدین اویسی نے جن سات سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے، ان میں ایک بھی سیٹ انہیں ملی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم نے بہار کی طرز پر بنگال میں مسلم اکثریت سیٹوں پر فوکس کیا تھا، لیکن بہار کی طرح وہ مسلمانوں کے دل نہیںجیت پائے۔ اویسی نے مسلم امیدوار اتار کر کھاتہ کھولنے کا خواب سنجویا تھا، لیکن ان کے تمام فارمولیشن کو ممتا بنرجی نے مسمار کردیا۔ یہی نہیں اویسی کے امیدوار کی ضمانت ہی نہیں ضبط ہوئے بلکہ وہ ہزار ووٹ بھی حاصل نہیں کرسکے ۔
مسلم کمیونٹی نے اسدالدین اویسی پر اعتماد کا اظہار نہیں کیا ہے۔ اتھار سیٹ پر تقریباً 52 فیصدمسلم ووٹر ہونے کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے مفکر السلام ایک ہزار ووٹ بھی حاصل نہیں کرسکے۔ تاہم اس سیٹ پر بی جے پی اور ٹی ایم سی کے مابین کانٹے کی ٹکر ہوئی۔ ساگر ڈیہہ سیٹ پر 65 فیصدی مسلم ووٹر ہیں جہاں سے اے آئی ایم آئی ایم کے نور محبوب عالم میدان میں تھے اس سیٹ پر ٹی ایم سی کے سبرت ساہ ہیٹرک لگاتے ہوئے نظر آئے۔ نور محبوب عالم اپنی ضمانت بچانا تو دور بلکہ پانچ سو ووٹ بھی نہیں پاسکے۔
مالتی پورسیٹ پر37 فیصد مسلم ووٹر ہیں ، یہاں سے اسدالدین اویسی کی پارٹی سے مولانا مطیع الرحمان میدان میں اپنی قسمت آزمارہے تھے۔ یہاں مسلم ووٹروں نے ٹی ایم سی امیدوار رحیم بخشی کے حق میں ووٹ دیا اور وہ کامیابی حاصل کی۔ مولانا مطیع الرحمان کی ضمانت ضبط ہوگئی اور وہ ایک ہزار ووٹ بھی حاصل نہ کرسکے ہیں۔
رتھوہ نشست پر تقریباً 41 فیصد مسلم ووٹر ہیں ، جہاں سے اویسی کی پارٹی سعید الرحمٰن انتخابی میدان میں اترے تھے۔ یہاں سے ٹی ایم سی کے ربیع عالم جیت درج کرتے نظر آئے ، جبکہ اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار سعید الرحمٰن کی نہ صرف اپنی ضمانت ضبط ہوئی بلکہ پانچ سو ووٹ بھی حاصل نہیں کرسکے ۔ آسنسول شمال پر تقریباً 20 فیصد مسلم ووٹر ہیں یہاں پر ٹی ایم سی کے لیبر وزیر مولائے گھٹک کا قبضے ہے اور وہ ایک بار پھر الیکشن جیت گئے۔ یہاں سے اے ایم آئی ایم کے دانش رضا میدان میں اترے ، لیکن ایک ہزار ووٹ بھی حاصل نہ کرسکے اور ضمانت ضبط ہوگئی۔
جالنگی اسمبلی سیٹ پر 73 فیصد مسلم ووٹر ہیں ،یہاں اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم سے تعلق رکھنے والے الشوکت زمان قسمت آزما رہے تھے۔ عبد الرزاق نے ٹی ایم سی سے کامیابی حاصل کی ہے اور یہاں اے آئی ایم آئی ایم کو بھی شکست ہاتھ لگی ہے۔ بھرت پورسیٹ پر 58 فیصد مسلم ووٹر ہیں ، یہاں سے سجاد حسین جو اے آئی ایم ایم کے ٹکٹ پر ہیں بری طرح شکست کھا چکے ہیں۔ یہاں سے ٹی ایم سی امیدوار ہمایوںکبیر جیت درج کی ہے۔