اسرائیلی اخبار ” ٹائمز آف اسرائیل” نے پیر کے روز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع یوآؤ گیلنٹ نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو بھیجے گئے ایک خط میں متنبہ کیا ہے کہ جنگ کی کوششیں بے مقصد ہو گئی ہیں۔ اخبار کے مطابق یہ پیغام ایران پر حملے سے چند گھنٹے بعد بھیجا گیا تھا۔اخبار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے وزیر اعظم سے کہا کہ ایک جامع نظر کے ذریعے جنگ کے مقاصد کا از سر نو تعین کیا جانا چاہیے۔
اخبار کے مطابق گیلنٹ نے نیتن یاہو سے کہا کہ یہ جنگ ایک "غیر مؤثر سمت” کی جانب گامزن ہے
ادھر اسرائیلی ٹی وی چینل 13 نے بتایا کہ نتین یاہو کو بھیجا گیا گیلنٹ کا خط قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گوئیر کے سوا بقیہ تمام وزرا کو بھیجا گیا۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق نیتن یاہو نے سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو آگاہ کیا کہ وہ ایران پر حملے کے بعد وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کو برطرف کر دیں گے۔
اس سے قبل گیلنٹ نے اتوار کے روز باور کرایا تھا کہ غزہ کی پٹی میں موجود یرغمالیوں کی واپسی یقینی بنانے کے لیے "تکلیف دہ رعائتیں” پیش کرنا ہوں گی۔
گذشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے جنوبی اسرائیل پر غیر معمولی حملے میں 1206 افراد کی ہلاکت کے بعد غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہو گئی تھی۔ اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مرنے والوں میں زیادہ تر شہری ہیں۔ ان کے علاوہ وہ قیدی بھی شامل ہیں جو دوران حراست ہلاک یا فوت ہوئے۔سات اکتوبر کے حملے کے دوران میں مجموعی طور پر 251 افراد اغوا ہوئے تھے۔ ان میں سے 97 یرغمالی ابھی غزہ کی پٹی میں موجود ہیں۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ 34 یرغمالی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
سات اکتوبر کے حملے کے جواب میں اسرائیل نے تباہ کن بم باری اور زمینی کارروائی کی مہم کا آغاز کیا۔ اس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 42,924 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عورتیں اور بچے ہیں۔ حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے ان اعداد و شمار کی اقوام متحدہ توثیق کر چکی ہے