لکھنؤ :
کٹر ہندوتوا کی شبیہ والے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنا رہنما سمجھتے ہیں۔ کورونا بحران سے لے کر معیشت تک بڑےاور سخت مسائل پر وہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ملک پی ایم مودی کی قیادت میں صحیح سمت میں گامزن ہے ، مگر انہی کی زیر اقتدار یوپی میں بی جے پی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لگے کچھ بینر اور پوسٹر میں پی ایم غائب ہیں۔
فیس بک اور ٹوئٹر دونوں ہی جگہ بی جے پی یوپی کے سوشل ہینڈل پر جو بینر لگا ہے ، اس میں پی ایم کی تصویر نہیں ہے۔ ہیں تو صرف – یوگی، بی جے پی یوپی صدر سوتنتر دیو سنگھ اور ریاست کے دونوں نائب وزیر اعلیٰ ( کیشو پرساد موریہ اور دنیش شرما) کی تصویریں، جبکہ دیگر بی جے پی کی دوسری زیر اقتدار ٹوئٹر ہنڈل پر جو بینر فوٹو ہیں ، ان میں وہاں کے سی ایج کے ساتھ پی ایم مودی کا فوٹو بھی ہے۔ ایسی ریاستوں میں مدھیہ پردیش ، گجرات ، ہماچل پردیش اور ہریانہ تو صرف مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا فوٹو ہے ۔
آن لائن ہند پورٹل ’جن ستہ ‘ کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی یوپی کے ہینڈل سے شیئر کئے گئے ریاستی سرکار کے ’نمامی گنگے‘ اسکیم سے جڑے ایک اشتہار پوسٹر میں بھی کچھ ایسا ہی ہے ۔ وہاں بھی پی ایم کی تصویر نہیں تھی۔
صحافی روہنی سنگھ نے اس پوسٹر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ، ’نوئیڈا کا میڈیا جلد ہی سمجھانے لگے گا کہ یوگی نے مودی کو فون پر کہا تھاکہ پی ایم کی تصویر اس پوسٹر سے ہٹا دی گئی ہے۔‘ صحافی کے ٹویٹ پر دیگر لوگوں نے بھی اپنے تبصرے دئے ہیں۔ @NareshK7094210نے کہاکہ ’’ ووٹ مودی کے نام پر ہی ملتا ہے اور ملے گا بھی ۔ ملک میں اس وقت مودی کے مقابلے کا کوئی لیڈر نہیں ہے ۰
اریجیت آنندکے ہینڈل سے کہا گیا ، ’’یہ ایک ٹریک ہے، اگر آپ لوگوں کو منع نہیں کرسکتے، تو انہیں گمراہ کردیں۔‘‘ یوپی میں کیا ہیڈ لائنس انتظام چل رہاہے؟ وہ ہنومان (یوگی) ہے۔ پربھو رام (مودی) کے !‘‘ @gahlotjogiبولے ۔ یہ پوری طرح سے منصوبہ بند ہے ۔ گنگا کے کنارے بہتی اور دفن لاشوں کی ذمہ داری مودی نہیں لینا چاہتے ہیں۔ آخرکار وہ گنگا کا بیٹا ہے ۔