دیوبند:
آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیمو کریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف ) لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے کہاکہ یوپی الیکشن ’ون پوائنٹ پروگرام‘ کے تحت متحد ہوکر لڑا جائے اور سیکولر طاقتوں کو یہاں سے مکمل طورپر بی جے پی کا صفایاکرنے کے لئے کام کرنا چاہئے، کانگریس سے ہمارا اتحاد ہے اور ہماری طرف سے یہ آگے بھی جاری رہے گا،کورونا وبا نے پوری دنیا کے سامنے مودی حکومت کی حقیقت ظاہر کردی ہے اور ثابت کردیاہے یہ حکومت ہرمحاذ پر ناکام ہے۔
دارالعلوم دیوبند کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں شرکت پہنچے آسام کے ڈوبھری سے لوک سبھا ممبرپارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے حالیہ آسام اسمبلی الیکشن کے نتائج پر کہاکہ آج کے دور میں الیکشن کی آب و ہوا اور تھیوری پوری طرح تبدیل ہوچکی ہے ،اگر اس کے مطابق الیکشن لڑا جائے تو کم محنت سے بھی بہتر نتائج آسکتے ہیں،انہوں نے کہاکہ کانگریس کی طرف سے ہمیں جو سپورٹ ملنی چاہئے وہ نہیں ملی، وقت رہتے ٹکٹوں کو فائنل نہیں کیا گیا، ہماری پارٹی کو حسب منشا سیٹیں نہیں دی گئیں، جس کے بعد کچھ سیٹوں پر فرینڈلی الیکشن لڑا گیا،انہوں نے کہاکہ اگر ہم 25-26 سیٹوں پر الیکشن لڑتے تو مزید سیٹیں ہماری پارٹی کو مل سکتی تھیں۔
کانگریس لیڈر پرمود کرشنم کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پرمود کرشنم نے الیکشن میں کیا کانگریس کی مدد کی ہے؟ کیا وہ آسام گئے، انہوں نے میری داڑھی پر بھی طنز کیا تو پھر ان کی داڑھی کیسی ہے؟داڑھی ہمارے نبیؐ کی سنت ہے ہم اس پر عمل کرتے ہیں،انہیں ہمارے اوپر طنز کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کانگریس سے ہمارا الائنس تھا جو تاحال جاری ہے اور ہم اپنی طرف سے مستقبل میں اس کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آسام میں پولرائزیشن ہواہے، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ،بی جے پی صدر جے پی نڈا سمیت بی جے پی کے سبھی لیڈران نے مجھے نشانہ بنایا اور یہ ثابت کیا کہ یہ پورا الیکشن بی جے پی ورسز بدر الدین اجمل ہورہاہے،لیکن اس کے باوجود ہم جتنی سیٹوں پر لڑے ہم نے وہاں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ،ہمارے کئی امیدواروں نے ڈیڑھ لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کئے اور ایک لاکھ سے زائد ووٹوںسے جیت حاصل کی، اس مرتبہ ہمارے ووٹ فیصد میں بھی اضافہ ہواہے۔
2022 میں اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے متعلق مولانا نے کہاکہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ملک کو ایک نیا راستہ دکھایا ہے اور بی جے پی کو بنگال سے باہر نکال کر دم لیاہے، اس لئے پورے ملک کو تیار ہوکر یوپی کی مدد کرنی چاہئے اور یہاں سیکولر طاقتوں کو ’ون پوائنٹ پروگرام‘کے تحت بی جے پی کا صفایا کرناچاہئے ،اگر یوپی میں کہیں بھی ہماری ضرورت ہوگی تو ہمار ی پارٹی اور ہم اس کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اس وقت پورے ملک میں تعلیمی نظام متاثر ہے، جس میں مدارس بھی شامل ہیں، بغیر انتظامیہ کی اجازت کے مدارس میں تعلیم شروع نہیں کی جاسکتی ہے، آن لائن تعلیم کے میدان میں مدارس اپنی وسعت کے مطابق کام کررہے ہیں۔ اس دوران جامعۃ الشیخ حسین احمد مدنی دیوبند کے مہتمم مولانا مزمل علی قاسمی خصوصی طورپر موجود رہے۔