ملک کی راجدھانی دہلی میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا ایک نیا دفتر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ ہیڈ کوارٹر کا تعمیراتی کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور تکمیل کے سرٹیفکیٹ کا عمل جاری ہے۔ کہا جاتا ہے کہ تمام محکموں سے این او سی ملنے کے بعد سنگھ کا دفتر شروع ہو جائے گا۔ یہ ہیڈکوارٹر دہلی کے جھنڈے والان میں بنایا گیا ہے اور تقریباً 2.5 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ اس عمارت کا نام ’کیشو کنج‘ رکھا گیا ہے۔ سنگھ کا نیا ہیڈکوارٹر ناگپور ہیڈکوارٹر سے زیادہ جدید اور بڑا ہے۔
نیا دفتر جدید سہولیات سے آرا*
جھنڈے والان، دہلی میں آر ایس ایس کے دفتر کے تین ٹاور ہیں۔ مین ٹاور میں چار لفٹیں لگائی گئی ہیں۔ انٹری پوائنٹ پر ایکسرے مشین بھی لگائی گئی ہے۔ اس ہیڈکوارٹر میں ایک کنونشن ہال، دفاتر اور رہائشی کمرے ہیں۔ سنگھ کے نئے ہیڈکوارٹر کی سیکورٹی کی ذمہ داری سی آئی ایس ایف کی ہوگی۔
ذرائع کے مطابق آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسابلے اور جوائنٹ جنرل سکریٹری ارون کمار سمیت اعلیٰ عہدیدار ناگپور دفتر سے ہی کام کریں گے۔ اہم بات یہ ہے کہ آر ایس ایس کے نئے ہیڈکوارٹر میں آر ایس ایس سے وابستہ تنظیموں کے دفاتر بھی ہوں گے۔ اس میں آرگنائزر اور پنججنیہ بھی شامل ہیں۔ مہمانوں کی رہائش کے لیے ایک ٹاور بنایا گیا ہے۔
* بھاگوت کہاں بیٹھیں گے؟
تاہم، سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کہاں بیٹھیں گے اس بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔ فی الحال سنگھ کے سربراہ ناگپور سے ہی کام دیکھتے ہیں۔ حال ہی میں کیرالہ کے پالکڑ میں آر ایس ایس کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ کے دوران موہن بھاگوت نے اراکین سے حکومت پر انحصار کم کرنے کو کہا تھا۔ اس کے علاوہ موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ آر ایس ایس کو بی جے پی میں داخل ہونے کے لیے ممکنہ گیٹ وے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ذرائع کے مطابق آر ایس ایس کے نئے دفتر میں 20 بستروں کا اسپتال بھی بنایا گیا ہے۔ اس میں لیب سے لے کر جنرل ٹیسٹنگ تک کے تمام آلات ہوں گے۔ اس میں یوگا کا سامان بھی لگایا گیا ہے، تاکہ سنگھ کے اہلکار آرام سے یوگا کر سکیں۔ آر ایس ایس کا ڈریس ڈپارٹمنٹ بھی اس دفتر کے اندر ہوگا۔