نئی دہلی:
ملک کے سینئر ماہر وائرلوجسٹ شاہد جمیل نے بھارتیہ SARS-CoV-2 جینومکس کنسورٹیم (INSACOG) کے سائنسی مشاورتی پینل کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ پینل کورونا وائرس کے جینوم اسٹریکچر کی شناخت کرنے کے لئے بنایا گیا تھا۔ شاہد جمیل نے حالیہ مضمون میں مرکز کی نریندر مودی حکومت کی تنقید بھی کی تھی۔
اہم بات یہ ہے کہ شاہد جمیل اشوکا یونیورسٹی میں تریویدی اسکول آف بائیو سائنس کے ڈائریکٹر ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے نیویارک ٹائمز میں ایک مضمون لکھا تھا جس میں انہوں نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت ہند پالیسی کی تشکیل میں ہٹ دھرم رویہ اپنا رہی ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا تھا کہ حکومت کو اپنا ہٹ دھرم رویہ ترک کرنا چاہئے۔ جمیل ایک معزز سائنسدان مانے جاتے ہیں۔ وہ مسلسل کورونا وبا کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
انڈین ایکسپریس سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ سرکاری افسران نے وقت سے پہلے جنوری میں یہ فرض کرتے ہوئے غلطی کی تھی وبا ختم ہوگئی ہے۔ انہوں نے نیو یارک ٹائمز میں لکھا تھا کہ اعداد و شمار کی بنیاد پر فیصلہ لینا درست نہیں ہے، کیونکہ ہندوستان میں وبائی امراض قابو سے باہر ہوچکے ہیں۔ ہم جس انسانی قیمت کا سامنا کر رہے ہیں وہ ایک دیرپا نشان چھوڑ جائے گی۔
بتادیں کہ جمیل نے آکسیجن کی فراہمی کے انتظام کے لئے ٹاسک فورس مقرر کرنے کے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر بھی تنقید کی تھی۔ انڈین ایکسپریس کے ایک پروگرام میں انہوں نے کہا کہ یہ واقعتاً بدقسمتی ہے۔ ہمارے پاس ڈاکٹروں کی کمی ہے اور ہم نے اپنے کچھ بہترین ڈاکٹروں کو لے لیاہے اور ان سے کہاہے کہ آپ آکسیجن – آکسیجن کھیلتے رہیں۔