تریپورہ :
شمال مشرقی ریاست تریپورہ میں مویشی لے جارہے تین لوگوص کو مشتعل مقامی لوگوں نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا ۔ ہجومی تشدد کے شکارہوئے لوگوں کے نام زید حسین، بلال میاں اور سیف الاسلام ہیں۔ کھوئی ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کرن کمار نے اس واردات کی تصدیق کی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز ایک ٹریک میں پانچ جانوروں کو لے جاتے ہوئے دیکھنے کے بعد نمنجوائے پاڑا گاؤں کے لوگوں نے ان کا پیچھا کیا اور انہیں پکڑ لیا۔
ان لوگوں نے مویشیوں کے ساتھ پکڑے گئے لوگوں کو بری طرح مارنا-پیٹنا شروع کردیا ۔ اس دوران زید حسین اور بلال میاں کی جائے وقوع پر ہی موت ہوگئی، جبکہ سیف الاسلام بھاگ نکلا، لیکن شمالی مہارانی پور کے پاس ایک دوسری بستی منگیا کامی کے پاس سیف الاسلام کو بھی پکڑ لیا گیا اور پیٹ -پیٹ کر اسے بھی مار ڈالا گیا۔
ضلع کے سینئر پولیس آفیسر سوناچرن جماتیا نے بی بی سی کو بتایا کہ معاملے کی اطلاع ملنے کے فوراً بعد کارروائی کرتے ہوئے پولیس تینوں کو اگرتلا کے جےبی پی اسپتال میں لے گئی، لیکن وہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
سی پی آئی (ایم) نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ ریاست میں امن وامان کی صورتحال کیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ جب سے ریاست میں بی جے پی کی زیرقیادت مخلوط حکومت تشکیل دی گئی ہے ، ریاست میں اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
تریپورہ میں جانوروں کی اسمگلنگ اور ماب لنچنگ کی واردات پہلے بھی ہوئی ہیں۔ ریاست کے دو الگ الگ مقامات چمپاہوور اور کیان پور پولیس تھانے میں بھی اس طرح کی واردات کی شکایتیں درج کی گئی تھیں۔ ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے ۔
فروری میں ضلع ڈھلائی کے لالچھری گاؤں میں نامعلوم افراد نے ایک ٹرک ڈرائیورکا پیٹ پیٹ کر قتل کردیا تھا ۔ اس کے پہلے دسمبر 2020 میں ایک 21 سالہ نوجوان کو اگرتلا میں چوری کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا۔
مویشی چوری یا بیف لے جانے کے شک میں دوسروں کی جان لینے پر آمادہ لوگ گزشتہ کچھ سالوں میں کئی لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار چکے ہیں ۔ مارے جانے والے لوگوں میں زیادہ تر مسلمان ہیں۔