واشنگٹن: کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ محصور غزہ کے خلاف اسرائیل کی جنگ کو ختم کرنے سمیت بیرون ملک امن کے لیے اپنے انتخابی وعدے کو پورا کرنے کو ترجیح دیں۔سی اے آئی آر کے نیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر نہاد عواد نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ کسی بھی سیاست دان یا پارٹی کے پاس مسلم ووٹ کی ملکیت نہیں ہے۔” ہم تمام منتخب عہدیداروں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ مسلم ووٹروں کے فوری خدشات کو حقیقی طور پر دور کریں گے۔ اس میں منتخب صدرٹرمپ بھی شامل ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے غزہ میں خونریزی کو ختم کرنے کا عہد کیا ہےاور سابق امریکی صدر جارج بش اور ان کے نائب صدر ڈک چینی کی پالیسیوں کی مذمت کی جنہوں نے مسلم دنیا میں تباہی مچا دی۔
عواد نے کہا، "صدر منتخب ہونے والے ٹرمپ کے لیے اب یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ زیادہ تر امریکی، بشمول امریکی مسلمان جنہوں نے ان کی حمایت کی تھی، ملک میں زیادہ تعصب یا بیرون ملک جنگ نہیں دیکھنا چاہتے،”
"منتخب صدر کو غزہ پر جنگ کو ختم کرنے سمیت بیرون ملک امن قائم کرنے کے لیے اپنے انتخابی وعدے کو پورا کرنا چاہیے۔ تاہم، یہ ایک حقیقی امن ہونا چاہیے جس کی بنیاد انصاف، آزادی اور فلسطینی عوام کے لیے ایک ریاست ہو۔‘‘ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، ٹرمپ نے بدھ کے اوائل میں دوبارہ انتخاب جیتنے کے لیے درکار 270 الیکٹورل کالج ووٹوں کو پیچھے چھوڑ دیا اور فی الحال 292 سے ہیرس کے 224 پر کھڑے ہیں۔ ٹرمپ نے بدھ کی صبح فلوریڈا کی ریاست میں اپنی جیت کی تقریر کے دوران کہا تھا، "ہم نے ان رکاوٹوں پر قابو پالیا جن کے بارے میں کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ہم کر سکتے ہیں۔” "یہ واقعی امریکہ کا سنہری دور ہوگا۔” امریکی مسلم گروپ نے ڈیموکریٹ حکام سے بھی درخواست کی کہ وہ نائب صدر ہیرس کی جانب سے مسلمانوں اور دیگر ووٹروں کی حمایت میں کمی سے سبق سیکھیں جو غزہ میں نسل کشی کے مخالف تھے۔اس گروپ نے "آنے والے مہینوں اور سالوں میں شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عہد کیا تاکہ ایک بار پھر نئی انتظامیہ کی طرف سے کسی بھی غیر منصفانہ یا نقصان دہ ملکی یا خارجہ پالیسیوں کے حصول کی مخالفت کی جا سکے۔” اگرچہ ایک اقلیت، عرب اور مسلمان امریکی انتخابات میں خاص طور پر سوئنگ ریاستوں میں کافی وزن رکھتے ہیں۔امریکی مسلم گروپ نے ڈیموکریٹ حکام سے بھی التجا کی کہ وہ نائب صدر ہیرس کی جانب سے مسلمانوں اور دیگر ووٹروں کی حمایت میں کمی سے سبق سیکھیں جو غزہ میں نسل کشی کے مخالف تھے۔اس گروپ نے "آنے والے مہینوں اور سالوں میں شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عہد کیا تاکہ ایک بار پھر نئی انتظامیہ کی طرف سے کسی بھی غیر منصفانہ یا نقصان دہ ملکی یا خارجہ پالیسیوں کے حصول کی مخالفت کی جا سکے۔”