امریکا کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس تنظیم کو خبردار کیا ہے کہ اگر 20 جنوری کو ان کی حلف برداری سے پہلے غزہ کی پٹی میں یرغمال افراد کی رہائی عمل میں نہ آئی تو مشرق وسطیٰ میں اس کی "بھاری قیمت” چکائی جائے گی۔پیر کے روز Truth Social ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ "انسانیت کے خلاف ان شرم ناک حرکتوں کے ذمے داروں کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی، یہ ذمے داران امریکا کی بھرپور تاریخ میں کسی بھی دوسرے شخص سے زیادہ خسارے میں رہیں گے … یرغمالیوں کو اب رہا کر دو !”۔
ٹرمپ کی یہ دھمکی اسرائیلی حکومت کی جانب سے عومر نیوترا کی وفات کی تصدیق کے بعد سامنے آئی ہے۔ نیوترا امریکا اور اسرائیل کی دہری شہریت رکھتا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے مطابق حماس نے ابھی تک اس کی لاش غزہ میں اپنے پاس رکھی ہوئی ہے۔
فلسطینی تنظیم حماس نے پیر کی شام اپنے پاس موجود یرغمال 33 اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا۔ ان میں زیادہ تر افراد اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی فوج کی بم باری میں مارے گئے۔ٹیلی گرام پر جاری ایک وڈیو کلپ میں حماس نے بتایا کہ "اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 33 اسرائیلی قیدی ہلاک اور بعض لا پتا ہو گئے”۔سات اکتوبر 2023 کو حماس تنظیم نے اسرائیل پر غیر معمولی حملہ کیا تھا۔ اس کے نتیجے میں 1208 افرد ہلاک ہو گئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ یہ بات اسرائیلی حکومت کے سرکاری اعداد و شمار میں بتائی گئی۔
اس حملے کے دوران میں حماس نے اسرائیلی بستیوں سے 251 افراد کو اغوا کر لیا۔ ان میں 97 افراد ابھی تک غزہ کی پٹی میں ہیں جن میں سے 35 افراد اسرائیلی فوج کے مطابق مر چکے ہیں۔اس سے قبل نومبر 2023 میں ایک سمجھوتے کی بدولت تقریبا 105 قیدیوں کو رہا کر دیا گیا تھا۔ ان میں 81 اسرائیلی ، 23 تھائی اور ایک فلپینی شہری تھا۔اسرائیل اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی میں جوابی حملے کر رہا ہے۔ ان کارروائیوں میں اب تک 44466 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔ یہ بات فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ہے اور اقوام متحدہ اس تعداد کو معتبر شمار کرتی ہے۔