امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد امیدوار کے بارے میں شکوک و شبہات جاری تھے کہ ایک خاتون نے بھی دعویٰ کردیا ہے کہ ٹرمپ کے مجوزہ وزیردفاع پیٹ ہیگستھ نے انہیں ہراساں کیا تھا۔ کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے تصدیق کی ہے کہ جب وہ سات سال قبل ان سے ملی تھی تو ہیگستھ نے انہیں ہوٹل کے کمرے سے نکلنے سے روکا تھا جس میں وہ شریک تھے۔ خاتون نے الزام لگایا کہ اس نے میرا فون چھین لیا اور پھر میرے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔
سی این این کے ذریعے پیش کی گئی 22 صفحات پر مشتمل رپورٹ جسے پبلک پراسیکیوٹر آفس آف دی سٹی آف مونٹیری، کیلیفورنیا کی طرف سے بدھ کو جاری کیا گیا تھا میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ اس رات شہر کے ایک ہوٹل میں کیا ہوا۔
خاتون نے یہ بھی بتایا کہ ہیگستھ نشے کی حالت میں تھا۔ خاتون نے بتایا کہ اس نے پہلے پولیس کو تصدیق کی تھی کہ ان کی ملاقات رضامندی سے ہوئی تھی۔ ان کے وکیل ٹموتھی پارلاٹور نے وضاحت کی ہے کہ پولیس رپورٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس نے پہلے کیا کہا تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کی اور پولیس کو معلوم ہوا کہ خاتون کے الزامات جھوٹے تھے۔ اس وجہ سے ان کے خلاف کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا۔ رپورٹ میں اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا کہ پولیس کو یہ الزامات غلط لگے۔وکیل نے گزشتہ ہفتے اعتراف کیا کہ ہیگستھ نے بعد میں اس عورت کے ساتھ سمجھوتہ کیا اور اس کے اصرار کے باوجود کہ ان کی ملاقات اس کی اپنی مرضی سے ہوئی تھی اسے رقم ادا کی تھی۔ تاہم انہوں نے وضاحت کی ہے کہ انہوں نے یہ قدم اس خوف سے اٹھایا کہ یہ خاتون ان پر الٹا الزام عائد کرے گی۔
واضح رہے حالیہ عرصے کے دوران بڑے پیمانے پر ہنگامہ برپا کرنے والے ان الزامات کے علاوہ ہیگستھ کی بطور وزیر دفاع تصدیق کو دیگر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان کے تجربے کی کمی کے ساتھ ساتھ انتہا پسند گروپوں سے منسلک ٹیٹوز کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے یہ انتہا پسند گروپوں کے یہ ٹیٹوز اپنے جسم پر کنندہ کرائے تھے۔ واضح رہے پیٹ ہیگستھ کو اپنی نامزدگی کی تصدیق کے لیے سینیٹ کی ضرورت ہوگی تاکہ پینٹاگون کا انتظام سنبھالا جا سکے اور پینٹاگون کے محکموں میں 3.4 ملین ملازمین کی نگرانی کی جا سکے۔