ممبئی:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیرف بم بھارتی کمپنیوں کے لیے بھی پریشانی کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ وہ تین بڑے سیکٹرز بالخصوص آٹوموبائل، سیمی کنڈکٹر اور فارما سیکٹر سے متعلق درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کریں گے، حالانکہ یہ تصویر واضح نہیں ہے کہ یہ کن ممالک پر عائد کیا جائے گا۔ لیکن اس کا اثر ان شعبوں سے وابستہ ہندوستانی کمپنیوں پر نظر آرہا ہے۔ اس کی بات کریں تو بدھ کو فارما کمپنیوں سے متعلق شیئرز میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ ان میں ڈاکٹر ریڈی سے لے کر زیڈس لائف جیسے اسٹاکس شامل ہیں۔
***یہ شعبہ 25% ٹیرف کے دباؤ میں ۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں آٹو، سیمی کنڈکٹر اور فارما مصنوعات کی درآمد پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کی بات کی ہے جب کہ اس سے قبل امریکی صدر اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر ہائی ٹیرف کا اعلان کر چکے ہیں اور اس کا اطلاق مارچ 2025 سے کیا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ ٹیرف کا سب سے برا اثر دوا ساز کمپنیوں کے حصص پر دیکھا گیا ہے۔ بدھ کو اسٹاک مارکیٹ میں ابتدائی تجارت کے دوران، نفٹی فارما انڈیکس تقریباً 3 فیصد تک گر گیا تھا۔
*** فارما کے حصص میں دن بھر مندی
فارما کمپنیوں میں کمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، بدھ کو ٹریڈنگ کے دوران، ڈاکٹر ریڈی کا لیب شیئر اپنے پچھلے بند کے مقابلے 1166 روپے پر کھلا اور یہ تقریباً 5 فیصد گر کر 1127 روپے پر آ گیا۔ اس کے علاوہ 890 روپے پر کھلنے کے بعد Zydus Lifesciences کا شیئر تقریباً 5 فیصد گر کر 855 روپے پر آگیا۔ ایک ہی وقت میں، Aurobindo فارما کے حصص ابتدائی تجارت میں 7 فیصد سے زیادہ پھسل گئے۔