شمالی غزہ میں جبالیا کیمپ میں تقریباً دو ہفتوں کے محاصرے اور پرتشدد بمباری کے بعد اسرائیلی افواج نے کمال عدوان ہسپتال پر دھاوا بول دیا۔ یہ وہ ہسپتال تھا جو اس علاقے میں کام کر رہا تھا۔ ایمبولینس اور طبی ٹیموں کو وہاں سے جانے اور مریضوں کو نکالنے پر مجبور کردیا گیا۔ دریں اثنا العربیہ ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے درجنوں شہریوں کو ہسپتال سے گرفتار کرلیا اور ان کو کپڑے اتارنے پر مجبور کردیا۔
اس کے بعد ان سب فلسطینیوں کو ہسپتال کے گرد ایک بڑے چوک میں اکٹھا کیا اور پھر ان کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا واضح نہ ہوسکا۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے تصدیق کی ہے کہ تنظیم کا ہسپتال کے عملے سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ انہوں نے ’’ ایکس‘‘ پر ایک پوسٹ میں متنبہ کیا ہے کہ یہ پیشرفت انتہائی تشویشناک ہے۔ ہسپتال میں مریضوں کی خدمت کی جا رہی ہے اور ہسپتال میں تحفظ کے لیے بھی لوگوں نے پناہ لے رکھی تھی