نئی دہلی/ سنبھل: دہلی میں پولیس نے سنبھل تشدد کے دو مشتبہ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ سنبھل پولیس کو خدشہ ہے کہ دہلی سے بھی سنبھل میں تشدد بھڑکانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ پولیس نے ان دونوں کو دہلی کے بٹلہ ہاؤس سے گرفتار کیا ہے۔پولیس کا کہناہے کہ گرفتاری کے بعد عدنان نے بتایا کہ سنبھل میں تشدد کے بعد وہ دہلی کے جامعہ علاقے میں آکر چھپ گیا۔ یہاں وہ بٹلہ ہاؤس علاقے میں اپنے دوستوں کے ساتھ رہ رہا تھا۔ پولیس کو ان سے اہم شواہد ملے ہیں۔ خدشہ ہے کہ تشدد کے بعد بہت سے فسادی فرار ہو کر دہلی میں چھپ گئے ہی۔ سنبھل پولیس کو ،عدنان نامی شخص کی تلاش تھی جس کی شناخت سی سی ٹی وی کی بنیاد پر ہوئی۔ اسے دہلی کے بٹلہ ہاؤس سے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ اس کے دیگر ساتھی بھی اس واقعے میں ملوث تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے پیچھے کون تھا اس بارے میں معلومات حاصل کی جا رہی ہیں اور پناہ دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ جعفرآباد، سیلم پور علاقوں پر بھی پولیس نظر رکھے ہوئے ہے۔ سنبھل تشدد کے واقعے کے بعد اب تک 50 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔واضح رہے کہپولیس کے مطابق 24 نومبر کو جامع مسجد میں جاری سروے کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ، فائرنگ اور توڑ پھوڑ بھی کی۔ مشتعل افراد نے گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ آگ پر قابو پانے کے لیے پولس نے طاقت کا استعمال کیا۔ فی الحال حالات معمول پر ہیں لیکن پولیس چوکس ہے اور اس پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہے۔(سورس:نیوز18ہندی)فائل فوٹو