میرٹھ: 24 نومبر، 2024 کو سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے قریب عدالت کی ہدایت کردہ سروے کے دوران ہونے والے تشدد کے بعد – جس میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے – یوپی حکومت نے ـوہ سنبھل کو تیرتھ استھل ہب کے طور پر ڈولپ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ٹائمز آف انڈیا Times of India کے مطابق شہر کی مذہبی اور ثقافتی شناخت کو نئی شکل دینے پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ اس نے ضلع میں مذہبی مقامات کی تزئین و آرائش کے لیے 7 کروڑ روپے کے منصوبے کو منظوری دی ہے، جس میں 3 کروڑ روپے خاص طور پر کالکی دھام مندر کی خوبصورتی کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے بھی سنبھل کو ایک بڑے ہندو مذہبی سیاحتی استھل میں تبدیل کرنے کے لیے زمینی کام شروع کر دیا ہے، کئی قدیم یا پہلے سے ناقابل رسائی مقامات کی دوبارہ ترقی کو ترجیح دی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا نے آگے بتایا کہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ (SDM) وکاس چندرا نے حال ہی میں اہم مقامات کا دورہ کیا جن میں شنکھ مادھو تیرتھ، رشی کیش مہاکوپ، مرتیو کوپ، اور کالکی مندر شامل ہیں، احاطے کا معائنہ کیا اور ترقیاتی بلیو پرنٹس کی تیاری کی ہدایت کی۔ کالکی مندر کے منصوبوں میں ایک عظیم الشان چکر لگانے کا راستہ، دیواروں پر مصوری یا وال پینٹنگ ، ، یاتریوں کے بیٹھنے کی جگہیں، اور بھگوان کالکی کے دیوائی گھوڑے کا مجسمہ شامل ہے- یہ سب کچھ مندر کے 3 کروڑ روپے کے بجٹ کے تحت خرچ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ "یہ صرف مذہبی احیا کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ شہر کے کھوئے ہوئے فخر اور تاریخی وقار کو بحال کرنے کی طرف ایک قدم ہے،” ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ سیاحت نے پہلے ہی 7 کروڑ روپے کے پیکیج کی منظوری دے دی ہے اور ابتدائی سروے شروع ہو چکا ہے۔ ایک ماہ میں کام شروع ہونے کی امید ہے۔یہ کارتیکیہ مہادیو مندر کو دوبارہ کھولنے کے 14 دسمبر کو حکومت کے فیصلے کے بعد ہے، جو 46 سالوں سے بند تھا۔ اس کے بعد سے، انتظامیہ نے ضلع بھر میں 68 تیرتھ مقامات، 19 مقدس کنویں (کوپس) اور آٹھ ASI کی حفاظتی یادگاروں کی شناخت اور بحالی کے لیے ایک جارحانہ مہم شروع کی ہے(۔ٹائمز اف انڈیا کے ان پٹ کے ساتھ)








