اترپردیش ویمن کمیشن نے ایک تجویز پیش کی ہے۔ اس کے مطابق درزیوں کی دکانوں پر خواتین کے کپڑوں کی سلائی کے لیے پیمائش لینے کا کام صرف خواتین درزی کریں گی اور تمام خواتین کے جم اور یوگا سینٹرز میں خواتین ٹرینرز کی تعیناتی لازمی ہوگی۔ کمیشن کی 28 اکتوبر کو لکھنؤ میں ہوئی میٹنگ میں خواتین کی حفاظت اور ان کے حقوق کے تحفظ سے متعلق کئی فیصلے لیے گئے۔ مذکورہ بالا تجاویز بھی ان فیصلوں میں شامل ہیں۔
کمیشن کی رکن ہمانی اگروال نے کہا کہ کمیشن کے اجلاس میں تجویز دی گئی ہے کہ خواتین کے کپڑوں کی پیمائش صرف خواتین درزی ہی کریں اور جس جگہ پیمائش کی جا رہی ہے وہاں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجویز ویمن کمیشن کی چیئرپرسن ببیتا چوہان نے پیش کی تھی، جس کی میٹنگ میں موجود اراکین نے حمایت کی۔
••’بیڈ ٹچ’ سے خواتین کو تحفظ
خواتین کمیشن کی رکن ہیمانی اگروال نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ مرد بھی اس قسم کے پیشے سے وابستہ ہیں اور پیمائش کے دوران خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جاتی ہے۔ مرد انہیں نامناسب طریقے سے چھونے کی کوشش کرتے ہیں۔ بعض مردوں کی نیتیں بھی اچھی نہیں ہوتیں۔ تاہم، ایسا نہیں ہے کہ تمام مردوں کے ارادے برے ہوتے ہیں۔ لہٰذا صرف خواتین کو ہی خواتین کی پیمائش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا، اب یہ تجویز ہے اور ہم نے کہا ہے کہ ایساگ ہونا چاہیے۔ اس کے بعد ہم ریاستی حکومت سے اس سلسلے میں قانون بنانے کی درخواست کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ تجویز بھی منظور کی گئی کہ اسکول بسوں میں خواتین سیکیورٹی اہلکار یا اساتذہ کا ہونا لازمی قرار دیا جائے۔ نیز تھیٹر آرٹس سنٹرز میں خواتین ڈانس ٹیچرز کو تعینات کیا جائے اور سی سی ٹی وی کیمروں کو فعال حالت میں رکھنا لازمی قرار دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کوچنگ سینٹرز میں فعال سی سی ٹی وی کیمرے اور بیت الخلاء اور خواتین سے متعلقہ کپڑوں کی دکانوں پر خواتین ملازمین کی تعیناتی کو لازمی قرار دینے کی تجویز بھی منظور کی گئی۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ میں تمام ضلع مجسٹریٹس کو ایک ڈیمی آفیشل لیٹر بھیجا گیا اور کمیشن کے فیصلوں کی تعمیل کو یقینی بنانے کی ہدایات دی گئیں۔