ادھم سنگھ نگر (اتراکھنڈ):
جہاں ملک بھر میں "وندے ماترم” گیت پر بحث جاری ہے، وہیں اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع کے ایک پرائیویٹ اسکول میں اسمبلی کے دوران طلبا کو "کلمہ”پڑھائے جانے کا ویڈیو سامنے آنے کے بعد ہندوتووادیوں نے ہنگامہ کردیا ـ۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق سلطان پور پٹی (جو اب کوشلیا پوری نام میں تبدیل کر دیا گیا) میں واقع اس پرائیویٹ اسکول کی ایک ویڈیو بچوں کو اسمبلی میں کلمہ پڑھانے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس پر وشو ہندو پریشد سمیت ہندو تنظیموں نے اسکول میں جا کر ہنگامہ کیا۔ ان کا الزام ہے کہ ہندو طلباء کو بھی کلمہ پڑھنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جو کہ ان کے مذہبی جذبات کے خلاف ہے۔ ہندو تنظیموں نے ایس ڈی ایم کو ایک میمورنڈم سونپ کر اسکول کے منتظم کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ وشو ہندو پریشد کے گئو رکھشا شعبہ کے ریاستی سکریٹری یشپال راج ہنس نے بھی اسکول کے خلاف براہ راست الزام لگاتے ہوئے وزیر اعلیٰ کو ایک خط بھیجا ہے۔
اسکول کے پرنسپل گریش چندر سینی نے بتایا کہ اسکول میں 110 ہندو اور 80 مسلمان طالب علم ہیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اسکول تقریباً ایک سال سے پرے کے وقت تمام طلباء کو "بسم اللہ،اور کلمہ” پڑھا رہا تھا۔ تاہم، انہوں نے اعتراف کیا کہ کلمہ پڑھانا غلط تھا ، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اسے روک دیا۔
محکمہ تعلیم کا ایکشن کا اشارہ
معاملہ سامنے آتے ہی محکمہ تعلیم حرکت میں آگیا۔ ڈسٹرکٹ چیف ایجوکیشن آفیسر پی ایس راوت نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اسکول کی جگہ پر زیادہ تر مسلم آبادی ہے، لیکن ہندو بچے بھی وہاں جاتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تعلیمی پالیسی کے مطابق یہ غیر قانونی ہے۔ چیف ایجوکیشن آفیسر نے بتایا کہ اسکول کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے اور مناسب کارروائی کی جائے گی۔








