کانپور :
1965کے بھارت – پاک جنگ میں پاکستان کے خطرناک پیٹن ٹینک کو تباہ کرنے والے پرم ویر چکر فاتح ویر عبد الحمید کے بیٹے علی حسن (61) کی جمعہ کے روز علاج میں مبینہ لاپروائی کے باعث کانپور کے ایک اسپتال میں موت ہوگئی۔ متوفی کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ لالہ لاجپت رائے اسپتال (ہولٹ) کے عہدیداروں نے علی حسن کو کووڈ- 19 کی جانچ کروانے کی زحمت گوارا نہیں کی تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ انہیں انفیکشن تھا یا نہیں۔ حسن کے بیٹے سلیم نے دعویٰ کیا کہ ان کے والد کی موت اسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے کی لاپروائی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے پی ٹی آئی (بھاشا) کی رپورٹ کے مطابق سلیم نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ان کے والد گذشتہ کئی روز سے علیل تھے اور بدھ کے روز لالہ لاجپت رائے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ علی حسن کو اسپتال میں داخل ہونے کے بعد آکسیجن پر رکھا گیا لیکن چار گھنٹے کے بعد ان کی صحت مستحکم بتاتے ہوئے آکسیجن کی سہولت ہٹا لی گئی۔
سلیم نے الزام لگایا کہ والد کی بگڑتی ہوئی صحت کے پیش نظر جب اسپتال کے عملے سے آکسیجن کی سہولت کے لئے رابطہ کیا گیا تو کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ڈاکٹروں کو بتایا گیا تھا کہ علی حسن پر م ویر چکرفاتح ویر عبدالحمید کا بیٹا ہے لیکن کسی نے توجہ نہیں دی۔