مہاراشٹر کے ناگپور کے محل علاقے میں پیر کو دو گروپوں کے درمیان ہنگامہ ہوا۔ اس دوران کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی گئی۔ پتھراؤ کی خبریں بھی ہیں۔ علاقے میں پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ صورتحال کے پیش نظر ریپڈ ایکشن فورس (RAF) کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ جھگڑا مغل حکمران اورنگ زیب کی قبر کو لے کر شروع ہوا تھا۔ فی الحال اس حوالے سے مزید معلومات کا انتظار ہے۔
ناگپور تشدد پر مہاراشٹر کے سی ایم او نے کہا، ‘ناگپور کے محل علاقے میں پتھراؤ اور کشیدہ صورتحال کے بعد پولیس انتظامیہ حالات کو سنبھال رہی ہے۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اپیل کی ہے کہ شہری اس صورتحال میں انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ ہم پولیس انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور شہری ان کے ساتھ تعاون کریں۔ ناگپور ایک پرامن اور تعاون پر مبنی شہر ہے۔ یہ ناگپور کی مستقل روایت رہی ہے۔ ایسے میں چیف منسٹر فڑنویس نے کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے اور انتظامیہ سے مکمل تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ وی ایچ پی کے علاقائی سکریٹری گووند شینڈے نے کہا کہ تنظیم نے چھترپتی سمبھاجی نگر کے خلد آباد میں اورنگ زیب اور ان کے مزار کے خلاف اپنی تحریک شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘اگر ضرورت پڑی تو ہم چھترپتی سمبھاج نگر تک مارچ کریں گے اور کار سیوا کریں گے۔ ہمارے کارکن قبر کو نکال کر سمندر میں پھینک دیں گے۔ تاہم، اس سے پہلے ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس قبر کو ضلع سے ہٹانے کے لیے کام کرے۔ (دینک ہندوستان کے ان ہٹ کے ساتھ)