نئی دہلی:دوارکا، دہلی میں، ایک 34 سالہ خاتون فرصت کے وقت فیس بک پر سکرول کر رہی تھی۔ انہیں کم ہی معلوم تھا کہ یہ ان کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہو گا۔ دراصل، ایک اشتہار نے اس کی توجہ مبذول کرائی۔ اس اشتہار میں لاٹس اسٹار کڈز فرم نے بچوں کو ماڈلنگ کے مواقع دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے ساتھ ٹریننگ دینے کی بھی بات ہوئی۔ عورت کو لگا کہ یہ اس کی بیٹی کے لیے اچھا موقع ہے۔ان کی 8 سالہ بیٹی ٹی وی پر آئے گی۔ خاتون نے اشتہار پر کلک کیا۔ یہ کلک انہیں ٹیلیگرام پر لے گیا۔
••برائے نام رجسٹریشن فیس
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، رجسٹریشن فیس سے شروع ہونے والی یہ اسکیم بعد میں بچوں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع میں بدل گئی، جس کے ساتھ ساتھ انھیں ماڈلنگ اسائنمنٹس کا بھی وعدہ کیا گیا۔ بہت سے والدین نے گروپ میں سرمایہ کاری کی اور پھر شوٹنگ کے شیڈول حاصل کرنے کا انتظار کیا اور پھر محسوس کیا کہ یہ صرف ایک دھوکہ تھا۔ اس کے بعد اس نے دوارکا میں اس معاملے کی اطلاع دی۔
••دو مرکزی ملزمان گرفتار
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بالآخر اس گینگ کو بے نقاب کر دیا ہے اور اکتوبر کے مہینے میں دو اہم ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ کم از کم 197 لوگوں کو اس طریقے سے نشانہ بنایا گیا اور ان کے کھاتوں سے 4.7 کروڑ روپے سے زیادہ کا لین دین کیا گیا۔
••دھوکے باز،والدین کو ایسے نشانہ بناتے
یہ دھوکہ باز والدین کو نشانہ بناتے ہیں جو اپنے بچوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں۔ اس کے بعد، انہیں ٹیلیگرام گروپ میں شامل کیا جاتا ہے، جہاں ان سے برانڈ کے اشتہارات اور تربیت کے لیے برائے نام رجسٹریشن فیس لی جاتی ہے۔ اس کے بعد انہیں جعلی پری پیڈ پوائنٹ سسٹم میں جھانسہ دے کر کچھ آن لائن کام کروانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ جس کے ذریعے وہ لیولز کو ان لاک کرتے ہیں تاکہ ان کے بچے جلد ہی ایڈ شوٹ حاصل کر سکیں یا انہیں ماڈلنگ کے تربیتی پروگرام میں شامل کیا جا سکے۔ اس طرح والدین دھوکہ بازوں پر بھروسہ کرنے لگتے ہیں اور وہ دھوکہ بازوں کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ ان ٹھگوں نے اب تک اس کے ذریعے 5 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے۔ جو ماں باپ اپنے بچوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر شئیر کرتے ہیں اور ان کی شکلیں اچی ہوتی ہیں وہ آسانی سے شکار بن جاتے ہیں اس لئے جو کام کریں سوچ سمجھ کر کریں ورنہ لٹیرے آپ کے تعاقب میں ہیں.