گوہاٹی: آسام بی جے پی کے سربراہ دلیپ سائکیا نے ہفتے کے روز کہا کہ پارٹی "33 فیصد اقلیتی ووٹروں کو الگ تھلگ نہیں کر سکتی” کیونکہ اس نے اپنے طور پر سادہ اکثریت حاصل کرنے اور 2026 کی اسمبلی میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ 100 سیٹوں کا ہندسہ عبور کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق انہوں نے کہا کہ اپنے شراکت داروں، آسوم گنا پریشد (اے جی پی) اور یونائیٹڈ پیپلز پارٹی، پروگریسو (یو پی پی ایل) کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر ابتدائی کام شروع ہو چکا ہے، جبکہ پارٹی اپنے موجودہ ایم ایل ایز کی کارکردگی پر ایک سروے بھی کر رہی ہے۔ ’’اقلیتی اکثریت‘‘ اور خوشامد کی سیاست کا یہ بیانیہ کانگریس نے بنایا تھا۔ بی جے پی نے ہمیشہ خود کو اس طرح کی سیاست سے دور رکھا ہے،” سائکیا، جنہوں نے گزشتہ ماہ ریاستی پارٹی کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا، نامہ نگار کے ساتھ بات چیت کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا……
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پارٹی ریاست میں مذہبی اقلیتی ووٹروں کو راغب کرے گی، دو بار کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، "ہم 33 فیصد ووٹروں کو خود سے الگ نہیں تمام حصوں اور لوگوں کو اس میں برابر کا حصہ دار بننا ہوگا۔” سائکیا نے کہا کہ 2026 کے اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹی کا پہلا ہدف 126 اراکین کے ایوان میں 63 نشستوں کے نصف نمبر کو عبور کرکے اپنے طور پر سادہ اکثریت حاصل کرنا ہے۔، ہمیں انہیں ترقی کے بیانیے میں شامل کرنا ہوگا۔.اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ہمارا ہدف 100 سیٹوں پر جیتنا ہے۔ آج تک کے حساب سے وہ 85 جیتنے کی پوزیشن میں ہیں، انہیں مزید 15 کا اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔”
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمیں 2026 کے انتخابات میں زبردست جیت کا یقین ہے اور ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔”پارٹی کی اندرونی تیاریوں کے بارے میں ریاستی صدر نے کہا کہ انفرادی اینٹی انکمبینسی، سیاسی منظر نامے، اور اپوزیشن کی طاقت پر مبنی ایک سروے..ستمبر میں مکمل ہوجایے گا (دکن ہیرالڈ کے ان ہٹ کے ساتھ)