روسی صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ سال ملک کے آئین میں ترمیم کرتے ہوئے 2036 تک اپنے عہدے پر رہنے کا راستہ صاف کر دیا تھا۔ اب ڈونلڈ ٹرمپ بھی اسی راستے پر چلتے نظر آتے ہیں، امریکہ میں کوئی بھی صدر دو بار سے زیادہ اپنے عہدے پر نہیں رہ سکتا۔ امریکی قانون کے مطابق دو بار صدر رہنے والے کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہے لیکن اب اس میں بہت جلد تبدیلی کی جا سکتی ہے۔ریپبلکن پارٹی کے ایک رہنما نے جمعرات کو امریکی آئین میں ترمیم کی تجویز پیش کی ہے جس کے تحت صدر ڈونلڈ ٹرمپ یا کسی اور صدر کو وائٹ ہاؤس میں تیسری مدت کے لیے منتخب ہونے کا موقع ملے گا۔
"ٹرمپ نے اپنے آپ کو جدید تاریخ میں واحد رہنما ثابت کیا ہے جو ہمارے ملک کے زوال کو واپس لے سکتا ہے اور امریکہ کو عظمت کی طرف لوٹ سکتا ہے،” ٹینیسی کے کانگریس مین اینڈی اوگلس نے کہا، جس نے یہ قرارداد پیش کی اور اس مشن کو مکمل کرنے کے لیے ضروری وقت دیا جانا چاہیے۔ "
**کملا ہیرس نےوارننگ دی تھی .
انتخابی مہم کے دوران کملا ہیرس امریکی عوام کو متنبہ کرتی رہی ہیں کہ اگر ٹرمپ اقتدار میں آئے تو وہ امریکا کے قوانین کو بدل دیں گے۔ ریپبلکن ہاؤس کے ایک رکن کی طرف سے لائی گئی اس تجویز سے لگتا ہے کہ ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی قانون کو تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے۔ ٹرمپ پہلے ہی جنس، شہریت اور امیگریشن قوانین میں تبدیلی کے لیے اقدامات کر چکے ہیں۔
* تیسری بار اقتدار دینے کی منطق؟
اوگلس نے ایک بیان میں کہا، "یہ ضروری ہے کہ ہم صدر ٹرمپ کو جو بائیڈن انتظامیہ کے دوران ٹوٹے ہوئے امریکی نظام کو ٹھیک کرنے کے لیے ضروری وسائل فراہم کریں۔” اوگلس نے کہا کہ ٹرمپ جمہوریہ کی بحالی اور اپنے ملک کو بچانے کے لیے وقف ہیں، اور ہمیں بطور قانون ساز اور ریاستیں، ان کی حمایت کے لیے اپنی طاقت میں ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔اوگلس ایک سخت گیر قدامت پسند ریپبلکن پارٹی کے رکن ہیں جو ایوان میں اپنی دوسری مدت کے لیے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ قرارداد پیش کرتے ہوئے، اوگلس نے کہا، "میں صدر کی میعاد پر 22ویں ترمیم کے ذریعے عائد کردہ حدود میں ترمیم کے لیے آئین میں ترمیم کی تجویز دے رہا ہوں۔” تاہم اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کی جانب سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔