27 سال بعد دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی جیت اور عام آدمی پارٹی کی شکست کو لے کر ملک اور دنیا بھر کے میڈیا میں کافی چرچا ہے۔
عام آدمی پارٹی خود سے ہوچھے
•انگریزی اخبار ‘انڈین ایکسپریس‘ نے دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی جیت اور عام آدمی پارٹی کی شکست کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عام آدمی پارٹی کو اپنے آپ سے پوچھنا ہوگا کہ اس نے دو بڑے مینڈیٹ حاصل کرنے کے بعد اس بار موقع کیسے گنوا دیا۔اخبار نے اپنے اداریے میں لکھا، ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک طاقتور مرکزی حکومت اور اس کی طرف سے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ عام آدمی پارٹی کی دشمنی نے اسے نقصان پہنچایا‘‘۔
•انگریزی اخبار ‘ہندوستان ٹائمز‘ نے بی جے پی کی جیت پر لکھا ہے کہ اس الیکشن نے فلاحی اسکیموں کی سیاست کی حدیں دکھا دی ہیں۔ اس بار متوسط طبقے کو اپنے ساتھ لانے کی بی جے پی کی کوششیں رنگ لائیں ۔ "بی جے پی کی اس جیت نے اپوزیشن کے لیے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ اب بی جے پی کے خلاف متحدہ محاذ بنانے کی اس کی کوششوں کو ایک اور جھٹکا لگے گا۔
‘ہندوستان ٹائمز’ نے لکھا ہے، "کانگریس نے دہلی میں کسی حد تک عام آدمی پارٹی کا کھیل خراب کر دیا ہے۔ اس سے اپوزیشن کی حکمت عملی اور بی جے پی کے خلاف متحدہ محاذ بنانے کی صلاحیتوں پر سوال اٹھیں گے۔ لیکن بی جے پی کی اس جیت نے ظاہر کر دیا ہے کہ شہری اور نسبتاً امیر ریاستوں میں فلاحی اسکیموں کی سیاست کی اپنی حد ہوتی ہے۔
ایم ایل ایز کےمتحد رہنے پر اندیشہ
•’دی ہندو‘ نے اپنے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ عام آدمی پارٹی نے 2012 میں بدعنوانی مخالف تحریک سے جنم لیا۔ اس نے خود کو گھوٹالوں کی سیاست کے خلاف کھڑی پارٹی کے طور پر بیان کیا تھا۔تجزیہ کہتا ہے، ’’لیکن آج آدمی پارٹی کے لیے بدعنوانی کے الزامات سے چھٹکارا پانا آسان نہیں رہا۔ ایک بڑا سوال یہ ہے کہ کیا اروند کیجریوال عام آدمی پارٹی کے 22 جیتنے والے ایم ایل ایز کو برقرار رکھ پائیں گے کیوں کہ دیگر پارٹیوں کے لوگوں کو برسوں تک ان سے جڑے رہنے کے بعد موقع ملتا ہے۔ لیکن عام آدمی پارٹی میں لوگوں کو بہت جلد موقع ملا اور وہ ایم ایل اے بن گئے۔
بی جے پی کو وعدے پورے کرے گی
•’ٹائمز آف انڈیا‘ نے لکھا ہے کہ دہلی میں بی جے پی کو اب گورننس سے متعلق وعدے پورے کرنے ہوں گے کیونکہ اس نے بدعنوانی اور نان گورننس کے معاملے پر عام آدمی پارٹی کو گھیر لیا تھا۔ اخبار لکھتا ہے، ’’بی جے پی نے جیت کے لیے پرعزم مہم چلائی اور کہا کہ یہ ڈبل انجن والی حکومت ہے اور اس سے دہلی میں بہت ترقی ہوگی۔ اس لیے سب سے پہلے دارالحکومت کو آلودگی سے پاک بنانے کے لیے مہم چلانا ہوگی۔ اس کے علاوہ جمنا کو صاف کرنے کے لیے بھی کام کرنا ہوگا۔ اخبار لکھتا ہے کہ ‘بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کی زیادہ تر فلاحی اسکیموں کو برقرار رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔ بی جے پی کو یہ وعدہ پورا کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ اسے گڈ گورننس اور سماجی امن کو بھی برقرار رکھنا ہو گا۔ دہلی میں اوسط فی کس سالانہ آمدنی 4.60 لاکھ روپے ہے۔ دہلی کے لوگوں نے بی جے پی کو اور بہتر دہلی بنانے کے لیے ووٹ دیا ہے۔