پٹنہ: ایک ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو پٹنہ میں ایک سرکاری تقریب کے دوران مبینہ طور پر ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کا حجاب اتارتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس کی راشٹریہ جنتا دل نے شدید مذمت کی ہے۔
یہ ویڈیو آر جے ڈی نے ایکس X پر پوسٹ کیا تھا، جس میں پارٹی نے مسٹر کمار کو "سنگھی” کہا ہے، یہ اصطلاح عام طور پر سنگھ پریوار کے کیڈر کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔یہ واقعہ مبینہ طور پر ایک سرکاری تقرری خط کی تقسیم کی تقریب کے دوران پیش آیا۔ سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کرنے والی ویڈیو میں، وزیر اعلیٰ سٹیج پر خاتون کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، اور اس کا حجاب اتارنے کی کوشش کررہے ہیں ـ وزیراعلی کی اس حرکت نے ان کی دماغی صحت کے بارے میں بھی سوال اٹھا دیا فوٹیج میں عورت بظاہر بے چین دکھائی دیتی ہے،اس واقعہ نے آن لائن بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے رضامندی، وقار اور مذہبی شناخت کے احترام کے بارے میں سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔
مسٹر کمار کے پیچھے کھڑے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کو وزیر اعلیٰ کو روکنے کی کوشش کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ وزیر صحت منگل پانڈے اور وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری دیپک کمار کو ہنستے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔نتیش کمار پر سخت حملہ کرتے ہوئے اپوزیشن آر جے ڈی نے لکھا: "نتیش جی کو کیا ہو گیا ہے؟ کیا اب ان کی ذہنی حالت بالکل قابل رحم ہو گئی ہے، یا نتیش بابو اب سو فیصد سنگھی ہو گئے ہیں؟”
ادھر کانگریس نے اس معاملے پر وزیرِ اعلیٰ کے استعفے کا مطالبہ کیا،کانگریس کی جانب سے ایکس پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہیں۔ ان کی بے شرمی دیکھیں ایک خاتون ڈاکٹر اپنا اپائنٹمنٹ لیٹر لینے آئی تھیں اور نتیش کمار نے ان کا حجاب اتار دیا۔‘بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’نتیش کمار کو اس رویے کے لیے فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ یہ بدتمیزی ناقابلِ معافی ہے۔‘
ال انڈیا مجلس اتحاد مسلمین نے بھی وزیرِ اعلیٰ کے اس اقدام کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے، اُن سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ایم آئی ایم کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اگر ایک ریاست کا وزیر اعلی خود ایسی حرکت کر سکتا ہے تو پھر مسلم خواتین کی عزت اور تحفظ کی ضمانت کون دے گا۔‘







