سیکورٹی ہٹائے جانے سے ناراض سابق مرکزی وزیر سنجیو بالیان نے یوپی حکومت کے افسران کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔ TV-9 بھارت ورش سے بات کرتے ہوئے سنجیو بالیان نے کہا ہے کہ یوپی میں افسران بے لگام ہو گئے ہیں۔ عوام کی بات نہ سنتے پولیس پیسےکھاکر قبضے کرارہی ہے۔
بالیان کے مطابق یوپی میں بی جے پی کے عام کارکن بھی پولیس اور انتظامیہ سے ناراض ہیں۔ میں نے یہ سب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ تک پہنچا دیا ہے۔ سنجیو بالیان کا کہنا ہے کہ حکومت پولیس اور انتظامیہ سے نہیں بنتی بلکہ عام کارکنوں اور لوگوں سے بنتی ہے۔ انتظامیہ کا کام حکومت سے وابستہ لوگوں کی بات ماننا ہے۔ انتظامیہ کا کام یس باس کرنا ہے لیکن افسران بے لگام ہو گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سے توقع ہے کہ کارکنوں اور عوام کی بات سنی جائے گی۔
بالیان نے اپنی سیکورٹی ہٹانے کو اپنی توہین قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب میں نے عام لوگوں کا مسئلہ اٹھایا تو میری سیکیورٹی ہٹا دی گئی۔ یہ میری تذلیل کے لیے کیا گیا۔ میں نے حکومت کو اپنے خیالات سے آگاہ کردیا ہے۔ میں نے حکومت کو یہاں کے پولیس کپتان کے ورکنگ اسٹائل سے بھی آگاہ کر دیا ہے۔
**افسران فون نہیں اٹھاتے : سنجیو بالیان نے الزام لگایا کہ افسران عوامی نمائندوں کی کال کا بھی جواب نہیں دیتے۔ یہی نہیں کسی بھی حال میں لوگوں کے درمیان نہیں جانا چاہتے۔ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ کیا افسران حکومت چلائیں گے؟بالیان نے مزید کہا کہ میں گاؤں گیا تھا، وہاں کے کچھ لوگوں نے شکایت کی۔ اس کے بعد میں تھانے گیا اور وہاں بات کی۔ پولیس والے پیسے لے کر ناجائز قبضے کرا رہے ہیں۔ بالیان کے مطابق اگر حالات پر بات نہیں کی گئی تو ہم عوام کو کیا منہ دکھائیں گے۔ آپ ان کو کیا جواب دیں گے؟ ۔