مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے واضح کیا ہے کہ وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں دوبارہ پیش کیا جائے گا۔ اس بل کو اگست 2024 میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بھیجا گیا تھا۔ موجودہ بجٹ سیشن کے 4 اپریل کو ختم ہونے میں صرف چار کام کے دن باقی ہیں۔ "ہم اس سیشن میں ہی وقف بل کو پارلیمنٹ میں پیش کریں گے،” شاہ نے ٹائمز ناؤ سمٹ 2025 میں کہا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی مجوزہ قانون سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے کیونکہ نریندر مودی حکومت وابستگی ایکٹ میں ترمیم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘اپوزیشن مسلمانوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ مسلمانوں کے حقوق پر کوئی قدغن نہیں لگائی جائے گی۔ وہ صرف جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘ہم نے وقف بل کو آئین کے دائرے میں رکھا ہے، جب کہ کانگریس نے اپنے سیاسی فائدے کے لیے قانون کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔’ شاہ نے کہا کہ وقف بورڈ نے دہلی کے 123 نمایاں مقامات کو وقف جائیداد قرار دیا ہے اور پریاگ راج کے تاریخی چندر شیکھر آزاد پارک کو بھی وقف جائیداد قرار دیا گیا ہے۔
••• بل کے خلاف احتجاج پر کیا کہا؟
امت شاہ نے کہا کہ کانگریس کے بنائے ہوئے موجودہ قانون کے مطابق ان فیصلوں کو عدالتوں میں چیلنج بھی نہیں کیا جا سکتا۔ بل کے خلاف احتجاج پر وزیر داخلہ نے کہا کہ احتجاج کا حق سب کو ہے۔ کسی بھی تنازع کو عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘وہ احتجاج کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ اگر یہ بل آئین کے دائرے میں نہیں آتا تو اسے عدالتوں میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ مرکزی کابینہ نے حال ہی میں وقف ترمیمی بل کو منظوری دی ہے، جس میں جے پی سی کی سفارش کردہ تبدیلیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس سے اسے پارلیمنٹ میں بحث اور منظوری کے لیے پیش کرنے کا راستہ صاف ہو جاتا ہے۔