اپنی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ وعدے کیے تھے جن میں سے کچھ دوسروں کے مقابلے میں زیادہ اہمیت کے حامل نظر آئے یعنی یہ کہ وہ اپنی انتظامیہ یا کابینہ میں کسے دیکھنا چاہتے ہیں۔آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ وہ اپنی دوسری مدت کے دوران کن کن کو اپنے ساتھ شامل کر سکتے ہیں:
سوزی ولز: انھوں نے ٹرمپ کی صدارتی مہم میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ممکنہ طور پر وہ ان کے آئندہ دورِ حکومت میں چیف آف سٹاف ہو سکتی ہیں۔ اور وہ بنادی گئی ہے یہ ٹرمپ انتظامیہ کی پہلی تقرری ہے
رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر: ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اس بات کا اظہار کیا تھا کہ اگر وہ منتخب ہو گئے تو سابق آزاد امیدوار اور کووڈ ویکسین کے بارے میں شکوک و شبہات رکھنے والی یہ شخصیت خوراک اور دواؤں سے متعلق ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے والے ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ ابھی یہ بات واضح نہیں ہے کہ سینیٹ کی جانب سے کینیڈی کو کابینہ میں تعیناتی کی اجازت ملے گی یا نہیں۔
مائیک پومپیو: سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر اور ٹرمپ کے گزشتہ دورِ صدارت میں وزیر خارجہ رہنے والے مائیک پومپیو کو اس مرتبہ وزیرِ دفاع کے طور پر سامنے لایا جا سکتا ہے۔
رک گرینیل: وہ ٹرمپ کی گزشتہ انتظامیہ میں جرمنی میں امریکی سفیر اور قومی انٹیلی جنس کے قائم مقام ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انھیں وزیر خارجہ یا قومی سلامتی کے مشیر کا امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ایلون مسک: ہم نے دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے بارے میں بہت کچھ دیکھا اور سنا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا تھا کہ مسک کا حکومت میں کردار ہوگا۔ اس پر ایلون مسک نے کہا تھا کہ ٹرمپ اور میں ایک محکمہ بنائیں گے جو فضول سرکاری اخراجات پر نظر رکھے گا۔ مسک نے اسے حکومت کی استعداد بڑھانے کا محکمہ قرار دیا تھا۔