نئی دہلی:یکم جنوری
نئے سال پر دہلی میں سیاست دو سیاسی جماعتوں کے درمیان تند و تیز بیانات سے شروع ہو گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے بدھ، یکم جنوری کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کو لکھے ایک خط میں، بھارتیہ جنتا پارٹی پر ووٹروں کے نام ہٹانے اور نقد رقم تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ کیجریوال نے بھاگوت سے پوچھا ہے کہ کیا وہ بی جے پی کی ایسی
سیاست کی حمایت کرتے ہیں؟
کیجریوال نے بدھ کو اپنے خط میں اسمبلی انتخابات سے قبل آر ایس ایس سربراہ سے کئی سوالات پوچھے ہیں۔ اے اے پی لیڈر نے موہن بھاگوت سے پوچھا کہ کیا راشٹریہ سویم سیوک سنگھ بی جے پی کے ذریعہ کئے جانے والے "غلط کاموں” کی حمایت کرتی ہے۔ اروند کیجریوال نے یہ بھی سوال کیا کہ کیا آر ایس ایس ووٹ خریدنے کے لیے پیسے بانٹنے والے بی جے پی لیڈروں اور ووٹر لسٹوں سے پوروانچلی اور دلت ووٹروں کے "بڑے پیمانے پر” غائب ہونے کو نظر انداز کرے گی۔
ان الزامات کا جواب دینے کے بجائے، بی جے پی نے کیجریوال اور اے اے پی پر الزام لگایا کہ وہ دہلی میں غیر قانونی روہنگیا اور بنگلہ دیشی باشندوں کو دستاویزات اور پیسے دے کر ووٹ بینک کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ سنگھ نے کیجریوال کے خط کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ دہلی اسمبلی انتخابات فروری 2025 میں ہو سکتے ہیں۔
دہلی بی جے پی کے سربراہ وریندر سچدیوا نے کہا، ‘ہم اکثر نئے سال کے پہلے دن قراردادیں لیتے ہیں۔ میں نے AAP کنوینر اروند کیجریوال کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے جھوٹ بولنا بند کرنے، اپنی بدعنوانی ختم کرنے، بچوں، خواتین اور بزرگ شہریوں کے نام پر جھوٹے وعدے کرنے سے گریز کرنے اور یمنا کی حالت پر معافی مانگنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بھی لکھا ہے کہ کیجریوال دہلی میں شراب کی تشہیر بند کریں اور بھارت مخالف طاقتوں سے چندہ لینا بند کریں۔
اس سے قبل اروند کیجریوال نے بی جے پی پر الزام لگایا تھا کہ وہ اپنے آبائی حلقہ نئی دہلی اسمبلی حلقہ میں ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری کے لیے تین جہتی حکمت عملی اپنا رہی ہے اور اس بارے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کو خط لکھا تھا۔
آر ایس ایس اور دہلی انتخابات: بی جے پی نے ریاستی اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں آر ایس ایس سے مدد مانگی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی آر ایس ایس کی مدد سے ہی ہریانہ اور مہاراشٹر میں بہتر کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہی ہے۔ تاہم اپوزیشن نے دونوں ریاستوں میں بی جے پی کی جیت کے لیے ای وی ایم کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کیجریوال کی پوری توجہ دہلی میں آر ایس ایس کے کردار پر ہے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ اتوار کو کئی گھنٹوں تک مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش اور دہلی بی جے پی کے انچارج بیجیانت پانڈا نے پارٹی کے 70 اسمبلی حلقوں کے امیدواروں کی فہرست کا جائزہ لیا۔ . اس کے بعد شاہ اور آر ایس ایس کے سینئر لیڈر ارون کمار کی قیادت میں منگل کو ایک اور بحث ہوئی۔ اب حتمی فہرست وزیر اعظم نریندر مودی کو غور کے لیے پیش کر دی گئی ہے۔