کولکاتا :
مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کیلاش وجے ورگیہ کی چھٹی کرسکتی ہے ، جو کہ موجودہ وقت میں ریاست کے انچارج ہیں۔ وہ اس کے علاوہ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری بھی ہیں۔
’انڈین ایکسپریس‘ میں صحافی کومی کپور کے ’ان سائڈ ٹریک ‘ کالم کے مطابق بی جے پی میں کئی لوگ مانتے ہیں کہ وجے ورگیہ کے متنازع بیان اور بنگال انچارج کی حیثیت سے ’ غیرانسانی ‘ برتاؤ کی وجہ سے چیزیں کچھ ٹھیک نہیں ہیں۔ مختلف اسمبلی حلقوں میں مضبوط پکڑ رکھنے والے ریاست کےبااثر بھدرلوک (ریاست میں اثر ورسوخ رکھنے والے) سماجکووجے ورگیہ کا رویہ پسند نہیں آتا ۔
یہاں تک کہ بنگال کے بی جے پی کے سربراہ دلیپ گھوش تک ان کےتبصرے سے خود کو الگ کرچکے ہیں ، جس میں وجے ورگیہ نے سی ایم اور ٹی ایم سی سپریمو کو ’برموڈا شارٹس ‘ پہننے کی صلاح دی تھی۔ بی جے پی لیڈر نے دیدی کو یہ مشورہ تب دیا تھا جب نندی گرام میں ان کے پیر میں چوٹ لگ گئی تھی اور ان کے پیر میں بینڈیج باندھانظرآیا تھا۔ بنرجی خود بھدرلوک سماج کی پسندیدنہیں رہی ہیں، جبکہ بی جے پی عام طور پر زمینی سطح پر بہترکام کرنے میں بھی ناکام رہی ۔
کپور کے مضمون میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وجے ورگیہ کی جگہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی لے سکتی ہیں ، جنہوں نے پچھلے عام انتخابات میں یوپی کے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو یوپی کے امیٹھی سے شکست دے کر اپنی صلاحیتوں کا ثبوت دیا تھا۔
وہ ایک اچھی ترجمان ہیں، وہ نہ صرف روانی میں ہندی بولتی ہیں بلکہ وہ روانی سے بنگالی بولنا بھی جانتی ہے۔ ایرانی کی والدہ بنگالی ہیں۔ پارٹی رہنماؤں نے جو مغربی بنگال میں انتخابی مہم میں مصروف تھے ، انتخابی نتائج کے بارے میں اپنی ٹویٹس میں ریاست کا ذکر کرنے سے گریز کیا۔