سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق جو سنبھل میں تشدد کے بعد سرخیوں میں آئے تھے، کو ایریا انتظامیہ نے یہ کہتے ہوئے نوٹس جاری کیا ہے کہ انہوں نے نقشہ پاس کروائے بغیر ہی مکان تعمیر کیا ہے۔ ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن برق کی رہائش سنبھل کے نکھاسہ تھانہ علاقے کے دیپا سرائے میں واقع ہے۔نقشے کے بغیر گھر بنانے پر برق کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا گیا ہے۔ ایم پی برق پر اتر پردیش میں ریگولیشن آف بلڈنگ آپریشن ایکٹ 1958 کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ اس کے تحت تعمیراتی کام نہ روکنے پر 10 ہزار روپے جرمانے وسزا کا بھی انتظام ہے۔
•• نوٹس میں کیا ہے؟
یہ وجہ بتاؤ نوٹس سب کلکٹر ریگولیٹڈ ایریا سنبھل نے ضیاء الرحمن برق کو جاری کیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تحصیل سنبھل سے اجازت حاصل کیے بغیر آپ کی جانب سے تعمیراتی کام کروایا جا رہا ہے، جو کہ نقشہ کی منظوری کے بغیر ہی کیا جا رہا ہے، جب کہ قواعد کے مطابق نقشہ منظور کروانا ضروری تھا۔ نوٹس میں مزید کہا گیا ہے، ‘آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ مقررہ اتھارٹی کے سامنے صبح 10 بجے 12-12 24 تک حاضر ہوں اور صورتحال کو واضح کریں۔ آپ مذکورہ تاریخ پر خود یا کسی مجاز شخص کے ذریعے حاضر ہوں اور وجہ بیان کریں۔ آپ کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ آپ فوری طور پر تعمیراتی کام بند کر دیں اور فوری طور پر اس دفتر کو تحریری طور پر تعمیراتی کام روکنے کی اطلاع دیں۔
واضح رہے ضیاء الرحمن برق کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پہلے سنبھل تشدد کیس میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، پھر کار حادثہ کیس میں ان کے خلاف شکایت درج کی گئی اور اب نقشہ پاس کروائے بغیر تعمیراتی کام کرنے کے لیے نوٹس موصول ہوا ہے۔چند ماہ قبل ایک نوجوان اپنی کار کے ساتھ سڑک کے حادثے میں جاں بحق ہو گیا تھا۔ اس حوالے سے متوفی کے لواحقین نے اب پولیس کو شکایتی مراسلہ دیا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ حادثے کے وقت رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان گاڑی خود چلا رہے تھے اور ان کی بہن بھی گاڑی میں موجود تھیں۔ سنبھل ضلع کے ایس پی کرشنا کمار بشنوئی نے اس شکایت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جانچ شروع کی جائے گی۔ ایسے میں اگر جانچ شروع ہوتی ہے اور الزامات ثابت ہوتے ہیں تو برق مشکل میں پڑ سکتے ہیں۔ پولیس پہلے ہی اس کے خلاف لوگوں کو تشدد پر اکسانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کر چکی ہے۔