جدہ :
سعودی عرب میں متعلقہ اداروں نے ماہ صیام کے دوران اور عید الفطر کے دوران کورونا وبا کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اور اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ماہ صیام کے دوران اعتکاف کی اجازت نہیں ہو گی جب کہ بوفے بند رہیں گے۔ رمضان افطار پارٹیوں پرپابندی ہوگی۔ مساجد میں بھی اجتماعی افطار پارٹیوں پر پابندی ہو گی۔ البتہ تمام تجارتی اور کاروباری مراکز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔
دریں اثناءمساجد میں مختصر وعظ کی اجازت دے دی گئی۔ عرب میڈیا کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے مملکت بھر کی مساجد میں 10 منٹ کا وعظ دینے کی اجازت ہو گی۔ وعظ کا دورانیہ 10 منٹ سے زائد نہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ البتہ مساجد میں دروس اور قرآن محفل اور مجالس کی اجازت نہیں ہوگی، دروس آن لائن ہی دیے جائیں گے۔
وزارت نے مساجد انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وعظ کے دوران کورونا ایس او پیز اور شرائط کا مکمل خیال رکھا جائے۔مملکت میں مساجد کھلنے اور بند کرنے کے اوقات سمیت اذان اور تکبیر کے دورانیہ کو مزید کم کیا گیا ہے۔ سماجی فاصلے اور کم سے کم عوامی میل جول کی ضروری سرگرمیوں میں بھی لوگوں کی تعداد کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اذان اور تکبیر کے درمیان وقفے 10 منٹ سے زائد کا نہیں ہوگا جب کہ نمازِ فجر میں یہ دورانیہ 20 منٹ ہوگا۔ نماز کے لیے مساجد کھلنے کے دورانیہ کو بھی کم کر دیا گیا ہے۔ اذان پر مساجد کھولی جائیں گی اور جماعت کے 10 منٹ بعد بند کر دی جائیں گی۔ مساجد میں ہونے والے تمام دعوتی اجتماعات اور سرگرمیوں کو معطل کر دیا گیا ہے اور آئندہ سے تمام پروگرامات آن لائن منعقد کیے جائیں گے۔ نماز جمعہ کے لیے جامع مساجد اذان سے 30 منٹ قبل کھولی جائیں گی اور نماز کے 15 منٹ بعد بند کر دی جائیں گی۔