کولکاتا :
یاس طوفان کی وجہ سے مغربی بنگال میں گرچہ بڑے پیمانے پر تباہی اب تک نہیں مچی ہے تاہم مشرقی مدنی پور اور جنوبی 24پرگنہ کے کئی علاقوں میںسیلاب آگئے ہیں ۔یاس طوفان بنگال کے ساحلی علاقوں میں نہیں ٹکرایا ہے بلکہ اڈیشہ کےساحلی علاقوں سے ٹکرایا ہے ۔تاہم مشرقی مدنی پور کے دیگھا، مندار منی اور فریزر گنج میں صورت حال سنگین ہے ۔
سمندر میں طغیانی کی وجہ سے دیگھا اور مندار منی جہاں بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیںوہاں حالات سنگین ہوگئے ہیں ۔دیگھا ۔مندارمنی کے درمیان سڑک پر پانی بھر گیا ہے ۔کئی عمارتوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ریاستی سیکریٹریٹ نوبنو میں بنگال کے تمام ضلع مجسٹریٹ کو انتباہ جاری کردیا گیا تھا۔مشرقی مدنی پور کے ضلع مجسٹریٹ کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی تھی۔پہلے یہ خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ مغربی بنگال کے دو اضلاع ، مشرقی مدنی پور اور جنوبی 24 پرگنہ یاس طوفان سے شدید متاثر ہوسکتے ہیں۔ اور اس شدید طوفان کے ساتھ بدھ پورنما کے پر چاند گرہن نے خدشات کو جنم دیا ہے۔ ان تینوں اثرات کی وجہ سے ، دن بھر بنگال میں تیز سمندری لہریں تشویش کا باعث ہے۔ اور اس کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب کا خدشہ ہے۔
منگل کی سہ پہر دیگھا ، شنکر پور ، نامخانہ ، سندربن اور متعدد دیگر ساحلی علاقوں میں طغیانی کی وجہ سے ڈیم کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ بدھ کی صبح کو سمندر میں طغیانی کی وجہ سے دیگھا شہر میں پانی بھر گیا ہے۔گھرو ں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔سمندر میں مسلسل طغیانی ہے ۔
محکمہ موسمیات نے کل ہی بتایا تھا کہ یاس بنگال کے بجائے اڑیسہ کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے ۔تاہم طوفان کی وجہ سے بدھ کے روز 2 سے 4 میٹر سمندری لہر کا خطرہ ہے۔ اور یہ سمندری پانی کی اونچائی پر منحصر ہے۔ اس کے نتیجے میں ، صورت حال مزید مشکل ہونے کا امکان ہے۔ پہلے ہی نام خانہ سے ہنگل گنج تک کئی علاقوں میں ڈیم ٹوٹ گئے ہیں اور سمندری پانی داخل ہو گیا ہے۔ سمندری پانی علاقوں میں داخل ہونے کی وجہ سے فصلیں تباہ ہوگئی ہیں ۔ تاج پور-شنکر پور میرین ڈرائیو کے چاند پور اور جامعہ شام پور علاقوں میں پانی بڑھ گیا ہے۔
ریاستی سیکریٹریٹ نوبنو میں بیٹھ کر کنٹرول روم سے حالات سنبھالنے والی ممتا بنرجی نے آج صبح پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کہاکہ ساحلی علاقے دیہات میں پانی بھر گیا ہے۔ صرف مشرقی مدنی پور میں 51 دریا کے پشتے ٹوٹ چکے ہیں۔ سندربن کے کئی علاقوں میں سیلاب آگیا ہے۔ اب تک 30ہزار مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ مجھے نندی گرام سے فون آیا ہے کہ وہاں کئی علاقے پانی میں ڈوب رہے ہیں ۔
ممتا بنرجی نے گائوں والوں سے اپیل کی ہے کہ جب تک حالات بہتر نہیں ہوجاتے ہیں اس وقت تک کوئی بھی ساحلی علاقے میں واقع اپنے گھروں میں نہ لوٹے ۔حالات کے خراب ہونے کا خدشہ ابھی باقی ہے ۔
ممتابنرجی نے کہا کہ بنگال میں سیلاب کی صورتحال ہے۔ ہم مجموعی طور پر 15 لاکھ افراد کو نکالنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ بہت سارے علاقے سیلاب کے پانیوں میں غرق ہورہے ہیں۔ جو پانی میں آپ دیکھ رہے ہیں وہ خوفناک ہے۔کم سے کم 30ہزار مکانات تباہ ہوچکے ہیں ۔حالات پر میری پوری نگاہ ہے ۔
https://twitter.com/ANI/status/1397401395267915776
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مشرقی مدنی پور میں 51 ڈیموں کو نقصان پہنچا ہے۔ مشرقی مدنی پور سے اب تک 3.6لاکھ افراد کو نکالا جا چکا ہے۔ ضرورت پڑنے پر فوجی دستے تعینات کیے جائیں گے۔ممتا بنرجی کی رپورٹ کے مطابق ، ساحلی علاقے میں 60 کلومیٹر پشتے تباہ ہوگئے ہیں۔ بہت سے ڈیم ٹوٹ چکے ہیں۔ یہاں تک کہ نندی گرام بھی سیلاب کی زد میں آگیا ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کی حکومت اور سرکاری عملہ شہریوں کی خدمات کے لے مستعد ہیں ۔وہ خود ہی مشرقی مدنی پور ضلع حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ تباہی 6سے 7گھنٹے تک جاری رہے گی ۔
ادھر ، یاس کا لینڈ فال شروع ہوچکا ہے۔ صبح 9:15بجے سے طوفان یاس نے بالشور میں دھامرا بندرگاہ کے قریب زوردار گولہ باری شروع کردی۔ اگلے 3 گھنٹوں تک لینڈ لینڈ کا عمل جاری رہے گا۔