واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخاب میں ووٹنگ میں ہونے والی مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کی اجازت دے دی گئی۔ تحقیقات وفاقی اٹارنیز کریں گے۔ یہ ہدایت امریکی اٹارنی جنرل ولیم بار نے کی ہے۔ صدر امریکہ ڈونیلڈ ٹرمپ مسلسل مصر ہیں کہ وہ دھوکا دہی کا شکار ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ نتائج اگلے ہفتے آنا شروع ہوں گے اور وہ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں گے۔ ہم جیتیں گے۔
اٹارنی جنرل ولیم بار نے بہر حال کہا ہے کہ ان کے اقدام کا مطلب یہ نہیں کہ محکمہ انصاف کے پاس ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے متعلق انتخاب میں دھوکے کے ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے ملک بھر کے اٹارنیز کو مراسلے بھیجے ہیں۔ اس طرح کی تحقیقات پر جو پابندیاں تھیں ان سے ولیم بار نے پراسیکیوٹرز کو آزاد قراردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ری پبلکنز کی جانب سے متعدد ریاستوں میں انتخابی دھاندلی سے متعلق دعوؤں کے حقائق سے متعلق وہ بہر حال ٹھوس شواہد کے منتظر ہیں۔ ولیم بار نے اپنے خط میں کہا کہ موجودہ انتخاب میں ووٹنگ کا عمل اختتام ہوچکا ہے، میں آپ کو اختیار دیتا ہوں کہ بعض معاملات میں آپ انتخاب کی سند سے قبل ووٹنگ اور ووٹ کی جابجا بے ضابطگیوں سے متعلق الزامات کی تحقیقات کریں۔